رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، محمود واعظی اور صدر رجب طیب اردوغان کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ایران کے جوہری معاہدے سے متعلق تازہ ترین معاملات اور نئی امریکی پابندیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
صدر ایران کے خصوصی ایلچی نے اس موقع پر تہران کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ امریکی پابندیوں کا ڈٹ کا مقابلہ کیا جائے گا اور واشنگٹن کو اپنے کیے پر پیشمانی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔
ترک صدر رجب طیب اردوغان نے صدر ایران کے پیغام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئےاس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔
رجب طیب اردوغان نے صدر ایران کے ساتھ ملاقات کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہت جلد ڈاکٹر حسن روحانی سے ملاقات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ایرانی صدر کے خصوصی ایلچی نے بعد ازاں ترک وزیر خارجہ مولود چاؤش اغلو سے بھی ملاقات کی جس میں امریکی پابندیوں اور خطے کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ترک وزیر خارجہ نے اس موقع پر کہا کہ ان کا ملک اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کو مسترد کرتا ہے اور انقرہ تہران کے درمیان لین دین اسی طرح جاری رہے گا۔
مولود چاوش اوغلو نے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کو قابل قدر بتایا اور دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات اور تعاون کے فروغ کو ضروری قرار دیا۔
صدر ایران کے خصوصی ایلچی محمود واعظی نے اس ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے فروغ کے بارے میں ترک پالیسیوں کی تعریف کی اور اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ یورپی ممالک بھی ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے کی پابندی کا عزم ظاہر کر رہے ہیں۔ /۹۸۸/ ن ۹۷۶