رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امام جواد علیہ السلام کے عزاداروں نے اپنے ہاتھوں میں علم اٹھا رکھے تھے جن کے اوپر’’ابن الرضا(ع)‘‘،’’یاجواد الائمہ(ع)‘‘ اور’’یاحسین(ع)‘‘ لکھا ہوا تھا ،سورج غروب ہونے سے پہلے عزاداروں کا یہ عظیم اجتماع شہدا چوک سے ماتمی دستوں کی صورت میں حرم امام علی رضا علیہ السلام کی طرف چل پڑا تاکہ مولا کی بارگاہ میں امام کو امام کے بیٹے کا پرسہ دیں سکیں۔
عزاداران امام جواد علیہ السلام پورے راستے میں ماتم داری اور نوحہ خوانی کرتے ہوئے حرم مطہر حضرت امام علی رضا علیہ السلام میں داخل ہوئے اور شہادت کی مناسبت سے تعزیت پیش کی۔
پورا حرم اسی مناسبت سے سیاہ پوش تھا اور حرم کے تمام صحن عزاداروں سے بھرے ہوئے تھے۔
آسمان امامت و لایت کے نویں درخشندہ ستارے حضرت امام محمد تقی الجواد علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے بارگاہ رضوی کے گنبد پر لگے پرچم کو بھی تبدیل کیا اور سبز پرچم کو ہٹا کر سیاہ پرچم نصب کیا گیا۔
تمام عزادار تعزیت و تسلیت پیش کرنے کے بعد حرم رضوی کے صحن جامع رضوی میں اکھٹے ہوئے اور شب شہادت امام جواد علیہ السلام کی مناسبت سے منعقد ہونے والے پروگراموں سے بہرہ مندہ ہوئے۔ /۹۸۹/ف۹۴۰/