‫‫کیٹیگری‬ :
01 September 2018 - 21:05
News ID: 437034
فونت
آیت الله علم الهدی:
مشهد مقدس کے امام جمعہ نے کہا: عراق و ایران کی دو ملتوں کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کی ناکام کوشش ، اقتصادی میدانوں میں ایران و عراق کے درمیان روکاوٹ ایجاد کرنا اور مشھد جیسے شھروں کے تقدس کو پائمال کرنا دشمن کی سازش ہے ۔
آیت الله علم الهدی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، صوبہ خراسان رضوی میں ولی فقیہ کے نمائندہ نے اپنے بیان میں عید غدیر کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ غدیر کوئی کو حادثہ نہیں ہے کہ ۱۴۰۰ سال گذرنے کے بعد بھی رسول اسلام(ص) کے ہاتھوں پر حضرت علی (ع) کو وصی اور خلیفہ کے عنوان سے اٹھائے جانے پر جشن منایا جائے ۔

انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ غدیر ایک عظیم اصول ، آئڈیالوجی اور مکمل سیاست ہے کہا: غدیر وحی الھی اور اسلامی رھبریت کا تسلسل ہے کہ جو معصومین(ع) کی امامت میں جلوہ گر ہے ۔

آیت الله علم الهدی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ملت اسلامیہ کی تمام مشکلات و مصائب و الام کی بنیاد رھبر کا وحی الھی سے قطع تعلق ہے کہا: اگر ملت اسلامیہ کے رھبر کا وحی الھی سے تعلق باقی رہتا تو تو لوگ مشقتوں سے روبرو نہ ہوتے کیوں کہ ولایت اختلاف اور تفرقہ و جدائی کی راہ میں روکاٹ ہوتی ہے ۔

انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ عالمی سامراجیت پوری تاریخ میں ہمیشہ مسلمانوں میں اختلاف ڈالنے میں کوشاں رہا ہے کہا: جب بھی مسلمانوں نے ولایت کو اپنے اتحاد کا محور قرار دیا ہے عالمی سامراجیت کی سازشیں ناکامی سے روبرو ہوئی ہیں جیسا کہ شام اور عراق میں شکست سے روبرو ہوئیں ۔

صوبہ خراسان رضوی میں ولی فقیہ کے نمائندہ نے اپنے بیان کے دوسرے حصے میں ملت ایران و عراق و شام کو متحد جانا اور کہا: دشمن ان ملتوں کے درمیان بد بینی پیدا کرکے اس اتحاد کو ختم کرنا چاہتا ہے ۔

انہوں نے انگلینڈ کے نیوز پیپر گارڈین کی جانب سے عراقی زائرین کی حوالے سے نشر کی جانے والی باتوں کو بے بنیاد و جھوٹا بتایا اور کہا: ایران میں آنے والے عراقی زائرین ، مشھد مقدس میں حضرت امام رضا علیہ السلام کے مھمان ہیں اس کے علاوہ تمام باتیں بے بنیاد ہیں ۔

آیت الله علم الهدی نے محرم کے قریب اس طرح کی جھوٹی افواہوں کا مقصد اربعین امام حسین علیہ السلام کے پروگرام کو متاثر کرنا بتایا اور کہا: عراق و ایران کی دو ملتوں کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کا مقصد اقتصادی میدانوں میں ایران و عراق کے درمیان روکاوٹ ایجاد کرنا اور مشھد جیسے شھروں کے تقدس کو پائمال کرنا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا: دشمن ، عراقی اور ایران زائرین کی ایک دوسرے ممالک میں آمد و رفت سے پریشان ہے لہذا اسے روکنے کے لئے مختلف اور متعدد حربے استعمال کررہا ہے ، گذشتہ برس ۴۰ لاکھ عراقی زائرین نے ایران کے مقدس شھروں کا سفر کیا ہے کہ جو ٹوریسٹ کی دنیا میں ترقی یافتہ ممالک میں بھی یہ تعداد دیکھنے کو نہیں آتی ۔

صوبہ خراسان رضوی میں ولی فقیہ کے نمائندہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ عرب اور خصوصا عراقی زائرین کی ایران میں موجودگی مغربی ممالک کی تشویش کا سبب ہے کہا: وہ اس طرح اپنی پابندی کی سیاست کو ناکامی سے روبرو سمجھتے ہیں لہذا دونوں ملتوں کے تعلقات کو ختم کرنے میں کوشاں ہیں ۔ /۹۸۸/ ن ۹۷۲

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬