رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، سرزمین قم ایران کے مشھور شیعہ عالم دین حجت الاسلام و المسلمین صمصام الدین قوامی نے اپنے خطاب میں بینکوں کے سلسلہ میں رھبر معظم انقلاب اسلامی حضرت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بنکوں کا دلالی مراکز میں تبدیل ہونا نہایت ہی غلط کام ہے ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اسلام میں بینک کی تاسیس کا مقصد سماجی عدالت کا قیام ، سرمایہ دار طبقات کا سرمایہ لیکر ضعیف طبقات کے درمیان تقسیم کرنا ہے کہا: بینکوں کا دلال بننے کا نتیجہ یہ ہوگا کہ وہ لوگوں کی خدمت کے بجائے خود اپنی جیبیں بھرنے میں مصروف ہوں گے اور بینکس کی تشکیل کا مقصد فوت ہوجائے گا ۔
حجت الاسلام والمسلمین قوامی نے مزید کہا: بینکس اقتصادی مفسدوں کو لمبی لمبی رقم کا لون دیتے ہیں اور ان سے قسطیں بھی واپس نہیں لیتے مگر اگر کمزور طبقات اپنی زندگی کے ادارے اور کام کاج کے لئے لون لینا چاہیں تو بینکوں کے قوانین کی پہیئے میں پس کر رہ جاتے ہیں ، اور اگر ہزاروں مصیبتوں کے بعد انہیں لون مل بھی جائے مگر خدا ناخواستہ لون کی قسطوں کی ادائیگی میں ذراسی دیر ہوجائے تو جرمانہ بھرتے بھرتے اس کا دم نکل جاتا ہے ۔
انہوں نے سوره بقره کی 276 ویں آیت کی تفسیر کی جانب اشارہ کیا اور کہا: خداوند متعال ربا اور سود کے مال کو محو کرتا مگر صدقات میں برکت دیتا ہے ، سود و ربا معاشرہ کی نابودی کا سبب ہے کیوں کہ سود کی وجہ سے پیدا ہونے والی نفرتیں اور ناراضگی اپسی تعلقات کے ختم ہونے کا باعث اور سماجی روابط کے ٹوٹنے کا سبب ہے ۔ /۹۸۸/ ن ۹۷۷