رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام راجہ ناصرعباس جعفری حفظ اللہ نے یوم عاشورمحرم الحرام 1440ھ کے موقع پر عالم اسلام کے نام اپنے پیغام میں کہاکہ امام حسین ؑان ہستیوں میں سے ہیں جن پر اللہ نے انعام کیاہے، اما م حسین ؑیقیناًصادقین میں سے ہیں، جن کا ہمیں ساتھ دینا چاہئے، جن کی معائیت میں ہمیں چلنا چاہئے، جن کی ہمیں ہمراہی کرنی چاہیے،کربلا ہمیں ہمت، حوصلہ، شجاعت اور جرائت دیتی ہے،آج ہمیں میدان میں حاضر رہنے کی ضرورت ہے ، فرعونوں، یزیدوں اور شدادوں کے خلاف، کربلا میں چند افراد کو قتل نہیں کیا گیا بلکہ کربلا عدل وسچائی، انسانی شرافت اور اقتدار کو قتل کیاگیا، کربلا میں امام حسین ؑکے اصحاب وانصارکاگلانہیں کاٹا گیابلکہ سچائی کا گلا کاٹا گیا، جو لاشیں کربلا کے میدان میں پامال ہوئیں وہ عدل وانصاف کی لاشیں تھیں، یہ جن مخدرات عصمت وطہارت کو رسن بستہ کیا گیا دراصل یہ انسانی غیرت ، حمیت اور کرمت کو رسن بستہ کیا گیا،وفا اور حیاءکو قتل کیا گیا۔
حجت الاسلام راجہ ناصرعباس نے کہاکہ امام عالی مقامؑ کا قیام پوری عالم انسانیت اور بشریت کیلئے تھا، ان کاقیام مخصوص لوگوں ، حالات یا علاقےکے حوالے سے نہیں تھابلکہ تاقیام قیامت ہر شخص کیلئے تھا، امام حسین ؑکا قیام ہمیں بتلاتاہے کہ تم اکیلے ہی کیوں نا ہوں، قلیل تعدادمیں ہی کیوں ناہوتمہیں مایوس نہیں ہونا چاہئے، گھبرانا نہیں چاہئےبلکہ ہرحال میں اٹھا چاہئے ، قیام کرنا چاہئے ،ظلم کے مقابلے میں فریاد بلند کرنی چاہئے،اگر حجرت کرنی پڑے تو حجرت کرنی چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ عاشوراکربلامیں امام حسین ؑکی قربانی کی اوج اورمعراج ہے،عاشورامیں ہمارے کیلئے بے شمارپیغامات پوشیدہ ہیں ،عاشورامیں ہمارے لیئے ہدایت کا عظیم زخیرہ موجود ہے،کربلا ، عاشورااور شہادت امام حسین ؑہمیں ظلم سے نفرت سکھاتی ہے، یہ ہمیں دعوت دیتی ہے تم عدل کے نفاذکیلئے اٹھو، ظلم کے خلاف، خود خواہی کے خلاف اٹھو، اپنی خواہشات میں توازن لائو، امام ؑنے واضح فرمایاتھاکہ یزید کی بیعت ذلت ہے جسے میں کسی صورت قبول نہیں کروں گا، فرار اختیار نہیں کروں گا۔
انہوں نے مزید کہاکہ کربلا کی طرف سفرحقیقت میں تمام انسانی فضیلتوں کی طرف سفر ہے، یہ عاشقانہ سفرہے،یہ عارفانہ سفرہے ، جو عاشوراکی طرف ہے جو مولاحسین ؑکی طرف ہے،آج سب سیاہ پوش، مردوزن سیاہ پوش ہیں،کربلا ضیافت بلاکا نام ہے، یہاں مشکلات سے ٹکرانے کا حوصلہ ملتاہے،یہاں ہمت ملتی ہے یہاں شعور اور بصیرت ملتی ہے،کربلائی اور عاشورائی بصیرت کے ذریعے انسان تاریخ کے تمام کے تمام یزیدوں اور فرعونوں کو پہچان لیتاہے،ان کے مکروہ چہرے سے نقاب اتارلیتاہے۔
آخرمیں انہوں نے کہاکہ ہرسال کربلا اور عاشوراہمیں نیاءجوش وولولہ اور جذبہ دیکر جاتے ہیں،ہمیں نئی زندگی دیکرجاتے ہیں ،انشاءاللہ بیداری کایہ سلسلہ جاری رہے گا اور ایک ضرور آئے گاجب اس دنیا سے ظلم مٹ جائے گا،عدل کا نفاذہوگا، پوری بشریت منتظر ہے کہ کب وہ امام حسین ؑکی نسل کریمہ سے تعلق رکھنے والاوہ امام زمان عج آئے گااور دنیا کو عدل وانصاف سےپر کرے گا، تاریخ ایک حساس مرحلے میں داخل ہوچکی ہے،آج عزاداری اور عاشوراکے اجتماعات خصوصاًاربعین کا فقید المثال جلوس ہمیں روز بروز ظہور امام زمان عج سے نذدیک ترکررہاہے، جلد وہ وقت آئے گاکہ جب ہمارا امام عج یا لثارات الحسین ؑکی صدابلند کرکے خانہ کعبہ سے نکلے گاتودنیا بھرسے عشاق کے قافلے اس سے ملیں گے اور دنیا بھرسے ظالموں کو شکست فاش دیکر اللہ کی زمین پر اللہ کی حکومت قائم کریں گے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/