‫‫کیٹیگری‬ :
06 January 2019 - 18:42
News ID: 439067
فونت
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری :
مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ذاکرین اور علماء کے درمیان اختلاف کا فائدہ صرف دشمن اور فرصت طلب لوگوں کو ہے لہذا بات چیت کے ذریعہ افہام و تفہیم پیدا کی جائے اور اہل منبر کے لئے ایک ضابطہ پر عمل درآمد ہی راہ حل ہے۔
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری سے کراچی سے تعلق رکھنے والے خطباء ، ذاکرین اورپاکستان شیعہ ڈیموکریٹک الائنس PSDA کے عہدیداران کے وفدنے ملاقات کی اور منبر اور اہل منبر کو درپیش مشکلات اور اس حوالے سے قوم میں اختلاف پر تشویش کا اظہار کیا ۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہاکہ تشیع کو اس وقت عالمی سطح پر چیلنجز کا سامنا ہے، اور ہمیں قومی سطح پر ان چیلنجز سے نمٹنے کے لئےاتحاد اورہماہنگی کی ضرورت ہے، قوم میں بحیثیت شیعہ کسی قسم کےعقائد کا اختلاف نہیں ہے البتہ کچھ لوگ منبر پر ذاتی مقاصد کی خاطر اس طرح کے بیانات اور تعبیرات استعمال کرتے ہیں جس کا تشیع کے مسلمہ عقائد سے کوئی تعلق نہیں ۔

قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس نے مزید کہا کہ ذاکرین اور علماء کے درمیان اختلاف کا فائدہ صرف دشمن اور فرصت طلب لوگوں کو ہے لہذا بات چیت کے ذریعہ افہام و تفہیم پیدا کی جائے اور اہل منبر کے لئے ایک ضابطہ پر عمل درآمد ہی راہ حل ہے۔

انہوں نے کہاکہ آئمہ اطہار علیھم السلام نے غلو اور تقصیر دونوں کی مذمت کی ہے اور اعتدال کا راستہ ہی راہ نجات ہے جسے واضح طور پر ہمارے مکتب کے آئمہ علیھم السلام اور ان کی اتباع میں فقہاء اور علماء نے بیان فرمایا ہے۔

انہوں نے مزید تاکید کرتے ہوئے کہاکہ منبر کا اصل ھدف امام زمانہ عج کےظہور کے لئے زمین ہموار کرنا ہے جس پر تمام تشیع کا ایمان ہےاور اسی ہدف کے تحت اہل منبر کو مجالس پڑھنی چاہئیں۔‏ PSDA کے اراکین نے بھی قائد وحدت کو اپنا منشور پیش کیا اور علماء و ذاکرین کے درمیان زیادہ سے زیادہ ہماہنگی کی بات کی اور قوم میں اس وجہ سے پڑنے والے اختلاف پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور اس طرح کی ملاقاتوں کے سلسلے کو جاری رکھنے کو بھی مفید قرار دیا۔

اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی، پاکستان شیعہ ڈیموکریٹک الائنس PSDA کے رہنما اقبال حیدر(عمو)،علامہ خورشید عابدنقوی،علامہ اخترعباس زیدی،علامہ سید محمد نقی نقوی ودیگر بھی موجود تھے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬