30 December 2018 - 06:24
News ID: 439485
فونت
حجت الاسلام سید انتظار مھدی :
ھندوستان کے مبلغ دین مبین اسلام نے کہا : جو شخص بھی امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے پیدل سفر کرتا ہے، خدا اس کے ہر قدم کے بدلے اس کے لئے ایک حسنہ لکھتا ہے اور اس کا ایک گناہ معاف کردیتا ہے ۔
ھندوستان کے مبلغ دین مبین اسلام حجت الاسلام سید انتظار مھدی نے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفتگو میں امام حیسن علیہ السلام کی زیارت کے سلسلہ میں آئمہ اطہار علیہم السلام کی تاکید کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا :  جو بهی معرفت کے ساته حسین (ع) کی قبر کی زیارت کرے  تو وه عرش پر الله کی زیارت کرنے والے کی مانند ہے۔

انہوں نے اربعین حسینی کی فضیلت بیان کرتے ہوئے کہا : مومن کی پانچ علامتیں ہیں جس میں اربعین کی زیارت کی بھی تاکید کی گئی ہے وہ پانچ علامت یہ ہے؛ دن بھر میں ۵۱ رکعت نماز پڑھنا (نماز پنجگانہ،انکی نوافل اور نماز شب)، اربعین کی زیارت پڑھنا، سیدھے ہاتھ میں انگوٹھی پہننا، خاک پر سجدہ کرنا اور نماز میں بلند آواز سے بسم اللہ پڑھنا۔

سید انتظار مھدی نے اربعین و دیگر مواقع پر پیدل امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے سلسلہ میں امام صادق علیہ السلام کی روایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : امام صادق علیہ السلام سے ایک روایت نقل ہوئی ہے جو نہایت خوبی سے اس موضوع کے پوشیدہ پہلوؤں کو آشکار کردے گی۔

ھندوستان کے مبلغ دین مبین اسلام نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : امام صادق علیہ السلام امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے پاپیادہ سفر کے بارے میں فرماتے ہیں: جو شخص بھی امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے پیدل سفر کرتا ہے، خدا اس کے ہر قدم کے بدلے اس کے لئے ایک حسنہ لکھتا ہے اور اس کا ایک گناہ معاف کردیتا ہے اور اس کا ایک رتبہ بڑھا دیتا ہے۔

انہوں نے اس حدیث کے دوسرے حصہ کو بیان کرتے ہوئے کہا : امام فرماتے ہیں زائر جب زیارت کے لئے جاتا ہے تو حق تعالی دو فرشتوں کو مقرر فرماتا ہے تاکہ اس کے منہ سے خارج ہونے والا ہر خیر تحریر کریں اور جو بھی شر اور برائی ہو، اسے ضبط تحریر میں نہ لائیں اور لوٹتے وقت اسے الوداع کرتے ہوئے کہتے ہیں: “اے خدا کے ولی! تیرے گناہ بخش دیے جاچکے ہیں اور تو حزب اللہ، حزب رسول (ص) اور حزب اہل بیت علیہم السلام میں شامل ہوچکا ہے۔ خدا کی قسم! تو کبھی (جہنم کی) آگ نہیں دیکھے گا نہ (جہنم کی) آگ کبھی تجھے نہ دیکھ سکے گی اور نہ تجھے اپنا لقمہ بنا سکے گی۔

امام علی علیہ السلام سے ایک روایت بیان کرتے ہوئے امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے سلسلہ میں بیان کیا : حضرت على علیہ السّلام فرماتے ہیں: حسین پشتِ کوفه پر قتل کئے جائیں گے ، خدا کی قسم گویا میں اپنی آنکھوں سے دیکھ رہا  ہوں  کہ  جنگلی جانور بھی انکی قبر پر اپنی گردن ڈالے رونے میں مصروف ہیں اور  صبح وشام مرثیہ خواں ہیں، تو پھر جب ایسا ہے تو تم انسانوں پر لازم ہے کہ تم حسین پر ’’جفا‘‘ کرنے سے پرہیز کرو۔

حوزہ علمیہ کے استاد نے اس اشارہ کے ساتھ کہ امام صادق علیہ السلام نے زائرین امام حسین علیہ السلام کی فضیلت کو اس حد تک بیان کیا ہے کہ خود معصومہ عالم زائرین کے استقبال کرتی ہیں بیان کیا : حضرت امام صادق علیه السّلام فرماتے ہیں: حضرت فاطمه علیها السّلام بنت حضرت محمّد صلّى اللَّه علیه و آله و سلّم اپنے فرزند حضرت حسین بن على علیهما السّلام   کی قبر کی زیارت کو آنے والے لوگوں کے استقبال کو حاضر ہوتی ہیں اور انکے گناہوں کی بخشش کے لئے دعا فرماتی ہیں۔/۹۸۹/ف۹۱۴/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬