رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، الجزایری ریڈیو کے مطابق وزیر اوقاف محمد عیسی نے ایک علمی نشست میں پہلی بار آمازیغی زبان میں «شيخ سی حاج محند محند طيب» کی تفسیر کی کتاب کو سراہا۔
انکا کہنا تھا: کتاب بعنوان التفسیر المیسر لکلام الله الموقر ( خدا کی کتاب کی آسان تفسير) پہلی بار آمازیغی زبان اور عربی رسم الخط خط میں الجزایر اور مراکش کے لیے ایک اعزاز ہے۔
محمد عیسی نے مزید کہا: اس کتاب کا شرچشمہ ادراک قرآن ہے اور اس کتاب کی اشاعت سے آمازیغی زبان میں قرآنی تحقیق کی راہیں کھلیں گی۔
اسی حوالے سے شیخ سی حاج محند محند طیب نے اپنے خطاب میں «أفلا يتدبرون القرآن»(کیا قرآن میں تدبر نہیں کرتے) آیت ۸۲ سوره نساء؛ کی تلاوت کی اور کہا کہ اس آیت کے مطابق صرف ترجمہ سے دوسرے زبان میں قرآن کا پیغام منتقل کرنا مشکل ہے اور اسی حوالے سے تفسیر کا اہم کردارہے۔
الجزایر کی علمی انجمن (نماء) کے مطابق کوشش کی جارہی ہے کہ اس نسخے کی کم از کم ۱۰۰ هزار الیکڑونک نسخہ تیار کیا جایے۔
آمازیغی ایک قبایلی زبان کے عنوان سے براعظم افریقہ،مراکش، الجزایر ، لیبیا اور تیونس کے علاوہ کیی اور دیگر ممالک میں بولی اور سمجھی جاتی ہے اور بعض ممالک میں رسمی طور پر اس زبان کو تسلیم کیا گیا ہے تاہم اب تک کنفرم نہیں ہوسکی ہے کہ دنیا میں اس زبان کے بولنے والوں کی درست تعداد کتنی ہے۔/ ۹۸۸/ن ۹۴۰