مظفرپور بہار کے امام جمعہ حجت الاسلام سید محمد کاظم شبیب نے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفتگو میں صوبہ بہار میں وقف کی جائداد کی بندر پاٹ میں موجودہ بہار کی حکومت کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ہم لوگوں نے متعدد بار مختلف ذرایع سے حکومت سے اپیل کرتے آ رہے ہیں کہ ہمارے قوم کی جائداد پر نا جائیز قبضہ ہونے اور اس کو فروخت کرنے سے بچایا جائے مگر حکومت اس راہ میں کوئی مثبت قدم نہیں اٹھا رہی ہے بلکہ وہ مافیاوں کی سرپرستی کر کے اس قومی سرمایہ کو تباہ کرنے کی کوشش میں ہے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : عزاداری کے لئے وقف کی گئی ملکیت کو تباہ کرنے والے ایسے ہی لوگ ہو سکتے ہیں جن کو حسینی منشن سے خوف ہو ، حسینی انقلاب سے ڈر لگتا ہو ، حسینی فکر سے گھبراتے ہوں کہ ایسا نہ ہو کہ اگر عوام اس سے آشنا ہو گئی تو پھر ہمارا ظالمانہ نظام تباہ ہو جائے گا۔ اس لئے ہر اس چیز کو ختم کر دیا جائے جو حسین کے انقلاب کو باقی رکھنے میں استفادہ کیا جا رہا ہے ۔
مظفرپور بہار کے امام جمعہ نے موجودہ صوبائی حکومت کے وزیر اعلی اور اس کے حکام کی طرف سے پلیس کے ذریعہ کی جانے والے مظالم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ہمارے گھر پر حملہ کئے جانے اور اس میں درجنوں بے گناہ مومنین و منات یہاں تک کے چھوٹے بچے کو زدو کوب کرنے اور مجھے جان سے مارنے کے حد تک ہم پر تشدد کیا جس کی تمام رپورٹین بہار کے وزیر اعلی کے پاس موجود ہونے کے باوجود اس ظلم کے خلاف اقدام نہیں کیا بلکہ ان لوگوں کی حمایت کی جس سے روشن ہوتا ہے کہ وقف کی جائیداد بکنے میں ان کو بھی فائدہ حاصل ہوتا ہے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : پلیس کے ساتھ شہر کے مشہور غنڈے اور زمین مافیاوں نے میرے گھر پر حملہ کر دیا اور میری تمام کتابوں کے الماریوں کو توڑ دی مذہبی کتابوں کی بے حرمتی کی ، قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای حفظ اللہ کی تصویر کو دیوار سے اتار کر بے احترامی کی جو کسی بھی صورت میں قابل تحمل نہیں ہے ، ہم ان تمام مظالم کے خلاف آخری سانس تک مقابلہ کرے نگے اور قوم کے سرمایہ کے لئے تمام قانونی راہ طے کر کے اسے حاصل کر کے ہی رہے نگے ۔
حجت الاسلام سید محمد کاظم نے موجودہ حکومت کی دلالی کرنے والے وقف بورڈ کے چیرمین اور اس کے انسپکٹر اور سی او کی قوم دشمن کار کردگی اور وقف کے جائداد کی تباہی اور بے گناہوں پر ظلم کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : قوم کے غدار یہ وہ لوگ ہیں جو قوم کی ملکیت کو کسی نہ کسی بہانے فروخت کر کے اس کا پیسہ حکومت کے حکام اور اپنے درمیان بانٹ کر عیش کر رہے ہیں اور قوم کے پسماندہ و غریب طبقہ بے بسی کی زندگی گزار رہی ہے ۔
انہوں نے وقف بورڈ کے چیرمین کی طرف سے ایک انٹرویو میں دی جانے والی دھمکی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اسلام دشمن عناصر طاقتیں جب گذشتہ سال اپنے ناپاک سازش میں ناکام رہی اور خداوند کریم کی خاص عنایت تھی کہ مجھے جان سے مارنے میں ناکام رہے اور ان کی تمام سازشین ناکام ہو گئی تو پھر ابلیسی اقدام کو دوبارہ انجام دینے کی کوشش کر رہی ہیں اور مجھے قتل کرنے کی سازش دوبارہ شروع کر دی گئی ہے ۔ تا کہ قوم کا سرمایہ فروخت کرنے میں کسی طرح کی مزاحمت ایجاد نہ ہو سکے ۔
مظفرپور بہار کے امام جمعہ نے بعض مصلحت پسند لوگوں کی خاموشی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : مجھے تعجب ان لوگوں پر ہے جو دیکھ رہے تھے کہ قوم کی ترقی کے تمام وسائل تباہ کئے جا رہے ہیں اس سرمایہ کو لوٹا جا رہا ہے جس سے عزاداری میں استفادہ کی جاری رہی ہے مگر مصلحت کی چادر ارڈھ کر سوتے رہے اور جب اس کے تحفظ کے لئے قدم بڑھایا جا رہا ہے اور اس میں کامیابی بھی مل رہی ہے تب بھی کسی نہ کسی بہانے سے تعاون کرنے کو تیار نہیں ہو رہے ہیں ہم لوگوں نے اپنی حجتیں سب لوگوں کے لئے تمام کر دی اب ان کو خداوند عالم کو جواب دینا ہوگا ، انشا اللہ ہم لوگ تو اپنے خون کے آخری قطرہ تک خداوند عالم کے مدد سے اس راستہ پر قائم رہے نگے ، نتیجہ خداوند کریم کے ہاتھ میں ہے جس کی فکر کرنے کی ضروت نہیں ہے وظیفہ پر عمل ہماری ذمہداری ہے ۔
انہوں نے بیان کیا : آج ہم پر ۳۴ جھوٹے کیس کئے گئے اور ہر روز مختلف قسم کی سازشی منصوبہ بندی ہوتی ہے صرف اس لئے کہ ہم لوگوں نے خدا کے مال کو ابلیسیوں کے ہاتھوں تباہ ہونے سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، دھمکایا جا رہا ہے جھوٹے کیس کے ذریعہ دباو بڑھایا جا رہا ہے تا کہ ہم خداوند عالم کے اس راہ کو چھوڑ کر ابلیسی راستہ اختیار کر لیں ، ہم پر جھوٹ کیس کرنے والے فراموش کر گئے ہیں کہ ہم نے اہل بیت علیہم السلام کا راستہ اختیار کیا ہے ان کے دامن کو پکڑا ہے جو حق و حقیقت کا راستہ ہے اس راستہ پر خود کو کیا اپنے تمام خانوادہ کو بھی قربان کر دوں تو کم ہے ، ہم کبھی اس جھوٹے کیس کرنے سے پریشان نہیں ہونے والے بلکہ اس کی وجہ سے بعض افراد کی شناخت لوگوں کے لئے ہو گئی کہ کون اہل بیت علیہم السلام کا حقیقی چاہنے والا ہے اور کون زبانی دم بھرنے والا دشمن اہل بیت ع ہے ۔
حجت الاسلام سید محمد کاظم شبیب نے قوم کے بعض بے غیرت افرد جنہوں نے جھوٹے کیس کر کے اس مشن کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے ان لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا : اگر تم اس طرح کے جھوٹے ہزاروں کیس کر ڈالو تب بھی میرے استقامت و موقف میں ذراہ برابر بھی لغزش نہیں آئے گی کیوں کہ ہم نے حق و باطل میں تمیز پیدا کر کے راہ حق کو اختیار کر لیا ہے ، اب مجھے عزاداری کی حفاظت اور عزاداری کو شاندار طریقہ سے منعقد کرنے والی ملکیت و جائداد و وسائل کی حفاظت کے راہ سے کوئی طاقت نہیں ہٹا سکتی ، جو ہمارے آئمہ کا منشا ہے ، میرے نظر میں اس راہ میں جان و مال و عزت و آبرو کی کوئی اہمیت نہیں ہے میرا پورا وجود اس کے لئے ہے جس کی محبت میں خداوند عالم نے ہمیں پیدا کیا ہے اور اس کے راہ میں قدم بڑھانے کی توفیق عطا کی ہے ۔
انہوں نے بعض کم علم و کوتاہ فکر افراد جو خود کو اہل بیت علیہ السلام کا مداح و ان کا ذاکر ہونے کا اعلان کرتے ہیں ان کی طرف سے مال امام و مال عزاداری کو فروخت کرنے کی حمایت کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا : مجھے تعجب ان لوگوں پر ہوتا ہے جن کے قول و فعل میں تضاد پایا جاتا ہے فدک لوٹے جانے کو ظلم کہتے ہیں اور خود امام کی ملکیت اور اس جائداد کو خرید فروخت کرتے ہیں جو اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات کو فروغ دینے کے لئے اور امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کے لئے وقف کی گی ہے ۔
مظفرپور کے امام جمعہ نے ممبر رسول (ص) کی حرمت پامال کرنے والے بعض افراد جنہوں نے ذکر اہل بیت علیہم السلام اور ممبروں کو تجارت بنا رکھا اس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ممبر رسول (ص) و ذکر آل محمد کو تجارت بنانے والے کیا جانے نگے کہ مقصد حسینی کیا ہے امام زمانہ (عج) کی کیا مرضی ہے، ہمارے کس عمل سے ہم سے خداوند عالم راضی ہوگا بلکہ ان کو تو سیرت اہل بیت (ع) اس لئے بیان کرنا ہے کہ پیسہ حاصل ہوگا یا شہرت ملے گی، ذاتی مفاد حاصل ہوگا، تو ایسے لوگ ممبر سے اہل بیت (ع) کا سہارا لے کر مال حاصل کرے نگے یا عزاداری کے لئے کی گئی وقف کی زمین خرید و فروخت کر کے ذاتی مفاد حاصل کرے نگے ، کیوں کہ ان کا مقصد صرف مال کمانا اور ذاتی مفاد حاصل کرنا ہے ۔ سب لوگوں کی ذمہ داری ہے ایسے لوگ جو ممبر پر اہل بیت علیہم السلام کی باتیں کرتے ہیں اور ان کے سیرت کے بر خلاف عمل کرتے ہیں ان سے دوری اختیار کریں۔
حجت الاسلام سید محمد کاظم نے اپنی گفتتگو کے اختمامی مراحل میں کہا : قوم کے فلاح و بہبود اور عزاداری کے لئے وقف کی گئی زمین کو صوبائی حکومتی حکام اور ان کے کارندہ زمین مافیا کے ساتھ مل کر فرخت کر رہے ہیں جس کے خلاف تمام قوم و ملت کو قدم بڑھانا چاہئے کیوں کہ یہ جائداد قوم کی ترقی و عزاداری امام حسین علیہ السلام کے لئے وقف کی جاتی ہے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال حجت الاسلام سید محمد کاظم شبیب کو وقف بچاو مہم کی سربراہی کرنے اور کڑوڑوں کی وقف زمین کو بکنے سے بچانے کی وجہ سے زمین مافیاوں نے حکومتی پٹھو کے ساتھ مل کر جھوٹے الزامات تراشی کرا کر ایک منظم سازش کی تہت قتل کرنے کی کوشش کی گئی تھی ، ان کے گھر پر پلیس کے ذریعہ حملہ کیا گیا تھا جس میں درجنوں خواتین ، بوڑھے بچے زخمی ہوئے تھے اور خود ان کو شدید طور سے زخمی کر دیا تھا ۔ /۹۸۹/ف۹۱۳/