صیہونی حکومت اسرائیل نے شام میں زبردست شکست کھائی / مقاومت محاذ کے پاس نشانہ پر لگنے والا میزائیل ہے
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے جنزل سیکریٹری حجت الاسلام سید حسن نصر اللہ نے کئی مہینہ تک خاموشی اختیار کرنے کے بعد المیادین چینل پر انٹرویو دیکر اس خاموشی کو توڑا اور خطے کے مختلف مسائل پر گفتگو کی ۔
انہوں نے دشمن کی طرف سے ان کی بیماری کی خبر پھیلانے کو ایک جھوٹا افواہ بتاتے ہوئے کہا : میری بیماری کی افواہیں اور پروپیگنڈہ سب جھوٹ تھا، میں جسمانی لحاظ سے تندرست ، صحیح اور سالم ہوں۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : میری جسمانی صورتحال کے بارے میں تمام افواہیں بے بنیاد اور جھوٹی تھیں۔ گذشتہ دو ماہ سے میڈیا کے سامنے حاضر نہ ہونے کا میری جسمانی صورتحال سے کوئی ربط نہیں ہے میں اپنی مرضی کے مطابق میڈیا کے سامنے حاضر ہوتا ہوں اور علاقائی اور عالمی حالات پر اپنے مؤقف کو پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے اسرائیل کی طرف سے سرنگیں اور ٹنل پیدا کرنے پر مبنی سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا : ہم ٹنل کھودنے والوں اور ٹنل کے وقت کے بارے میں کسی کو بتانے کے پابند نہیں ہیں ۔
سید حسن نصر اللہ نے اسرائیل خفیہ ایجنسی کو ایک ناکارہ ادارہ بتاتے ہوئے بیان کیا : پہلا ٹنل مقبوضہ فلسطین میں 13 یا 14 سال پہلے کھودا گیا ، جو اسرائیلی انٹیلیجنس اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ٹنل اور سرنگوں کی کھدائی کا سلسلہ جاری اور مخفی رہے گا۔
انہوں نے اسرائیلی فوج میں دہشت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : سرحد پر اسرائیلی فوج کے اقدامات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائيلی فوج پر خوف و ہراس چھا گيا ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا : اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ جنگ کی صورت میں ہم مناسب اور منہ توڑ جواب دیں گے اور لبنانی سرزمین کا دفاع کرنے کے لئے تمام لبنانی آمادہ اور تیار ہیں۔
انہوں نے مزاحمتی محاذ سے مقابلہ میں صیہونی حکومت کی ناکامی کو بیان کرتے ہوئے کہا : ہم دشمن کے تمام منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے آمادہ ہیں۔ ہم غزہ، لبنان یا شام میں اسلامی مزاحمت کے خلاف اسرائیل کی ہر کارروائی کا بھر پور جواب دینے کے لئے تیار ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : غزہ والوں نے اسرائیل کو تاریخی اور یادگار سبق سکھایا ہے اور دشمن کو تاریخي سبق سکھانے کے لئےاسلامی مزاحمتی محاذ پہلے سے کہیں زیادہ آمادہ ہے۔ شام اس وقت 8 سالہ بحران کے بعد بہترین صورتحال میں ہے۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ جنگ کی صورت میں ہم مناسب اور منہ توڑ جواب دیں گے اور لبنانی سرزمین کا دفاع کرنے کے لئے تمام لبنانی آمادہ اور تیار ہیں۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے اس بیان کے ساتھ کہ ہم دشمن کے تمام منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے آمادہ ہیں کہا : ہم غزہ، لبنان یا شام میں اسلامی مزاحمت کے خلاف اسرائیل کی ہر کارروائی کا بھر پور جواب دینے کے لئے بھی تیار ہیں۔ غزہ کے عوام نے اسرائیل کو تاریخی اور یادگار سبق سکھایا اور دشمن کو تاریخی سبق سکھانے کے لئےاسلامی مزاحمتی محاذ پہلے سے کہیں زیادہ طاقتور ہے۔
انہوں نے مسئلہ فلسطین پر امریکہ اور سعودی ولیعہد بن سلمان کی صدی معاہدہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : فلسطین کا کوئی بھی گروہ اس معاہدہ کی حمایت نہیں کرے گا اور امریکہ اور سعودی عرب کو اس معاہدہ میں ناکامی حاصل ہوگی ۔
حزب اللہ لبنان سربراہ نے سعودی فوجی اتحاد کے مقابلے میں یمنی عوام کی مزاحمت کی قدردانی کرتے ہوئے کہا : یقینی طور پر یمنی عوام کے ہاتھوں جارحین کو شکست ہو گی۔
حجت الاسلام سید حسن نصر اللہ نے اسرائیل کی دھمکی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اگر اسرائیل کسی بھی طرح کی جارحیت کی تو اس کو اپنی غلطی پر بہت افسوس کرنا پڑے گا، اب دشمن کے پاس نہیں بلکہ حزب اللہ کے پاس تمام آپشن موجود ہے ، مقاومت کے پاس کافی مقدار میں ایسے میزائیل جو خطا نہیں کرتی ہیں بلکہ صحیح نشانہ پر لگتی ہیں موجود ہیں ۔/۹۸۹/ف۹۷۰/