رسا نیوز ایجنسی کی اے ایف پی سے رپورٹ کے مطابق، بنگلادیش کے سیکریٹری خارجہ شاہد الحق نے لاکھوں روہنگیا مہاجرین کے بحران پر ہونے والے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ یہ بحران بد سے بدترہوچکا ہے اور اس لیے سلامتی کونسل اس معاملے پر فیصلہ کن کارروائی کرے۔
شاہد الحق کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش اب میانمار سے آنے والے مزید افراد کو کچھ دینے کی حالت میں نہیں ہے۔
خیال رہے کہ بنگلادیش کے مہاجر کیمپوں میں 7 لاکھ 40 ہزار سے زائد روہنگیا مسلمان موجود ہیں جو 2017 میں میانمار کی شمالی ریاست راخین میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والے تشدد اور قتل و غارت کے بعد وہاں پہنچے تھے۔
گذشتہ برس پچیس اگست سے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف میانمار کی فوج اور انتہا پسند بدھسٹوں کے حملوں کی نئی لہر میں جو میانمار کے صوبے راخین میں انجام دئے گئے اب تک چھے ہزار سے زائد مسلمان جاں بحق اور آٹھ ہزار دیگر زخمی ہوئے ہیں جبکہ دس لاکھ روہنگیا مسلمان فرار کرکے بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ نے راخین میں ہوئے ان فسادات کو نسلی فسادات قرار دیتے ہوئے اس کا ذمہ دار ریاست کو قرار دیا تھا۔/۹۸۸/ ن