‫‫کیٹیگری‬ :
05 May 2019 - 23:41
News ID: 440327
فونت
ھندوستان و پاکستان اور ایران کے علاوہ اکثر ممالک میں آج رمضان المبارک کا چاند نہیں دیکھا گیا ۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ھندوستان و پاکستان اور ایران کے علاوہ اکثر ممالک میں آج رمضان المبارک کا چاند نہیں دیکھا گیا جس کی وجہ سے کل یعنی ۶ مئی آخری ماہ شعبان اور ۷ مئی کو اول رمضان ہوگا ۔

خدا کی میہمانی کے مہینے کے آغاز تک صرف ایک دن باقی ہے دنیا کے تمام مسلمان اس مبارک مہینے کے استقبال کی تیاریان کررہے ہیں ۔

روزہ اسلام کے 5 ارکان میں سے ایک ہے جسے عربی میں صوم کہتے ہیں۔ مسلمان اسلامی سال کے مقدس مہینے رمضان المبارک میں روزے رکھتے ہیں ۔

یقینی طور پر اس مہینے میں سحر اور افطار کے روحانی لمحات، روزہ رکھنے والوں کیلئے سب سے زیادہ خوشگوار لمحات ہیں۔ روزے کا مقصد اللہ قریب آنا ہے اور اس کی نعمتوں کا شکر ادا کرنا ہے ۔

دنیا کے تمام مسلم ممالک کی طرح ایران میں بھی رمضان نہایت عقیدت اور احترام سے گزارا جاتا ہے ۔

رمضان اسلامی کلینڈر کا نواں مہینہ ہے اور اس کا اختتام عیدالفطر کا تہوار ہے جو ایران کے عظیم اعیاد کا شمار ہوتا ہے۔

ایران میں رمضان کے دوران ایک روحانی کیفیت دیکھنے میں آتی ہے اور اسی دوران خصوصی دعاوں کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے ۔

ایرانی عوام رمضان مہینے کے آنے سے پہلے ایک دن روزہ رکھا کر اس با برکت مہینے کا استقبال کرتے ہیں جو یہ اس الہی مہینے کے روحانی انعامات میں سے ایک ہے ۔

اس مہینے کے کچھ دن سے پہلے عوام مسجدوں کی غبارروبی کر کے نماز جماعت، قرآن کریم کی تلاوت اور مختلف مذہبی تقاریب کے انعقاد کی تیاری کرتے ہیں ۔

اس مقدس مہینے کے دوران ایران بھر میں خیرات کے عمل میں اضافہ دیھکنے میں آتا ہے اور روزہ داران بالخصوص غریب افراد کے لئے افطاریوں کا اہتمام کرتے ہیں ۔

امیر لوگ غریبوں کی مختلف طریقوں سے امداد کرتے ہیں تا کہ وہ اس ماہ کو بغیر کسی مالی مشکلات کے گزار سکیں۔

ہر سال دیگر مہینوں کی مانند ماہ رمضان آتا بھی ہے اور چلا بھی جاتا ہے تاہم ماہِ مبارک کی آمد سے ایک مسلمان فردی سطح پر بھی اور معاشرتی سطح پر بھی اپنے تئیں ایک مثبت تبدیلی ضرور محسوس کرتا ہے۔ اس سے ایک قسم کے روحانی کیف و سرور کا ماحول فراہم ہوتا ہے ۔

ٹھیک اس طرح جیسے موسمِ خزاں کے چلے جانے اور موسمِ بہار کی آمد پر تمام نباتات و حیوانات، چرند و پرند، لالہ زار و کہسار ایک خاص قسم کے وجد کی کیفیت میں آ جاتے ہیں اور بہارِ رمضان میں ہر طرف روحانی چمن زار کھل اٹھتے ہیں، بندگی و بندہ پروری کے کوہسار و لالہ زار جنت کا سا سماں باندھتے ہیں ۔

گلشن اسلام کی بلبلیں کلامِ الٰہی کی چہک سے پوری فضاء کو ہمہ تن گوش بناتی ہیں۔ طائرانِ عبودیت یعنی فرشتے اس معنوی فضاء کو دیکھ کر عالمِ ملکوت کو چھوڑ کر عالمِ ناسوت میں بلاناغہ آ جاتے ہیں اور پھر اس روحانی فضاء میں محوِ پرواز ہو جاتے ہیں۔ عبودیت کی اس بہار کی تاثیر سے ہر مومن کی روح موجزن ہوتی ہے اور شیطان اور شیطان صفت عناصر کا ایسے ماحول میں دم گھٹنے لگتا ہے ۔

ان روح پرور ایام میں ایک بندہ خدا، الٰہی نعمتوں اور برکتوں سے جس قدر فیض یاب ہو سکتا ہے دیگر ایام میں ممکن نہیں۔ ماہ مبارک رمضان باقی مہینوں سے فضیلت کے اعتبار سے افضل و اعلٰی تو ہے مگر دیگر مہینوں اور ایام سے مربوط ضرور ہے اور بہارِ رمضان میں جو فیوض و برکات ایک بندہ مومن حاصل کرے لازم ہے کہ سال کے باقی مہینوں میں اس کی حفاظت کرے اور ان سے مسلسل استفادہ کرے ۔

ماہِ مبارکِ رمضان ماہِ تربیت اور تزکیہ نفس ہے ۔ ماہ مبارک رمضان کا اصل تقاضا یہ ہے کہ ایک روزہ دار سال بھر روزے سے ہو، اور روزہ فقط کھانا پینا ترک کرنے کا نام نہیں ہے کیونکہ چند ایک جزوی پابندیوں کو ہٹتا دیکھ کر کوئی یہ کہے کہ تمام قسم کی پابندیاں اٹھ گئیں تو وہ روزے کی روح سے ناواقف ہے ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬