‫‫کیٹیگری‬ :
07 May 2019 - 18:25
News ID: 440337
فونت
قائد انقلاب اسلامی :
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا : قرآن کریم سامراج، کفر اور طاغوتوں کے مقابلے میں استقامت پر تاکید کرتا ہے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے رمضان المبارک کی آمد کی مناسبت سے حسینیہ امام خمینی رہ میں قرآن کریم سے انس کی محفل میں قرآن کریم کے برکات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : گزشتہ چالیس سال کے دوران ایرانی قوم کی روز افزوں ترقی و پیشرفت اور عزت و شرف کو قرآن مجید کی تعلیمات پر عمل اور استقامت کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

انہوں نے اس محفل سے خطاب میں قرآن کریم کی تعلیمات کو سمجھنے اور اس پر عمل کو دور حاضر میں بشریت اور اسلامی معاشروں کی بنیادی ترین ضرورت قرار دیتے ہوئے فرمایا : قرآن کریم سامراج، کفر اور طاغوتوں کے مقابلے میں استقامت پر تاکید کرتا ہے۔

قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا : گذشتہ چالیس سال کے دوران ایرانی عوام کی روز افزوں عزت اور غیر معمولی پیشرفت قرآن کریم پر عمل اور استقامت کا نتیجہ ہے۔ شیطانوں اور کفار پر غلبہ حاصل کرنے کا واحد راستہ استقامت ہے۔

انہوں نے اسلامی ممالک میں پائی جانے والی مشکلات کو قرآن پر عمل نہ کرنا جانا ہے اور فرمایا : قرآنی تعلیمات سے دوری اور اس پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے ہی آج اسلامی دنیا مشکلات سے دوچار ہے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا : آج بعض ملکوں کے صدور اور حکمراں اقوام کے ساتھ ظلم و زیادتی کر رہے ہیں، یہ وہی ہیں جن سے مقابلے کا قرآن کریم نے صراحت کے ساتھ حکم دیا ہے اور تاکید کی ہے کہ ان پر اعتماد نہ کرو۔

قائد انقلاب اسلامی نے چند سال قبل بعض ملکوں میں آنے والی اسلامی بیداری کی تحریکوں اور عوامی انقلابات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان فرمایا : یہ تحریکیں اور انقلابات، ان کی قدر نہ کئے جانے اور امریکا و اسرائیل پر اعتماد کی وجہ سے ناکام ہو گئے لیکن ایرانی عوام نے حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی برکت سے کہ جن کی تحریک قرآنی تعلیمات پر استوار تھی، اس تحریک اور انقلاب کی قدر کی اور شروع دن سے ہی نہ صرف یہ کہ سامراجی طاقتوں پر اعتماد نہیں کیا بلکہ ان کے مقابلے میں استقامت سے کام لیا۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے خطاب کے ایک اور حصے میں قرآن کریم کو ایک بے نظیر فن پارہ قرار دیا اور فرمایا کہ قرآن سے لگاؤ معاشرے کے استحکام کا باعث بنتا ہے اور دنیاوی مسائل کے حل کے ساتھ آخرت کے لئے بھی باعث سعادت ہے۔

آپ نے فرمایا : قران کریم کو سمجھنے سے انواع و اقسام کے علوم و معارف کے دروازے کھل جاتے ہیں۔ تلاوت قرآن کریم کی محفلوں کے ساتھ ہی قرآن کی تفسیر اور اس کے معانی و مفاہیم کے بیان کی محفلیں بھی منعقد کی جائیں تاکہ معاشرے میں قرآنی اور دینی تعلیمات کی سطح میں اضافہ ہو۔

ولی امر مسلمین امام خامنہ ای نے آج کی اسلامی دنیا کے مسائل کی وجہ کو قرآن کریم کے معارف سے آشنا نہ ہونا اور ان پر عملدرآمد نہ کرنا قرار دیا اور کہا : آج کے دور کے وہ افراد جو سربراہان مملکت کے فیصلوں کی بناء پر اقوام کا استحصال کرنے پر تلے ہیں وہی ہیں جن کے ساتھ مقابلہ کرنے کا قرآن کریم نے کھلم کھلا حکم دیا ہے اور اس بات پر تاکید کی ہے کہ ان پر اعتماد نہ کیا جائے۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬