‫‫کیٹیگری‬ :
20 May 2019 - 11:09
News ID: 440416
فونت
حجت الاسلام احمد مروی :
آستان قدس رضوی کے متولی نے کہا ہے کہ حالیہ سیلاب کے حادثے میں حرم مطہر رضوی کے خدام نے متاثرین کے لئے جس طرح کے جذبہ انسان دوستی اور احساس ذمہ داری کا مظاہرہ کیا وہ قابل قدر ہے

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آستان قدس رضوی کے متولی حجت الاسلام والمسلمین شیخ احمد مروی نے حرم مطہر رضوی میں خدمت کرنے والے خدام کی ٹیموں کے سربراہوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ حرم مطہر رضوی میں خدمت کرنا بہت بڑا اعزاز ہے جسے لفظوں میں بیان نہیں کیا جا سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آستان قدس رضوی جیسے عظیم مجموعہ اور آرگنائزیشن کی پیشانی حضرت علی رضا علیہ السلام کا حرم ہے اور امام علی رضا علیہ السلام کے حرم کی پیشانی اور سمبل اس کے خدّام ہیں اس لئے اس نورانی بارگاہ کے خادموں سے لوگوں کی توقعات بہت زیادہ ہیں۔

حجت الاسلام شیخ مروی نے کہا کہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے حرم مطہر کے خدام سے لوگوں کی توقع کچھ اور ہی ہوتی ہے اس لئے انہیں چاہئے کہ وہ حرم مطہر میں خدمت کے لباس کی شان کا خیال رکھیں اور حتی جب خدمت کے فرائض انجام نہیں دے رہے ہوتے ہیں اور لباس خدمت ان کے تن پر نہيں ہوتا اس وقت بھی انہیں دیگر افراد کے لئے آئیڈیل اور نمونہ بن کر رہنا چاہئے

آستان قدس رضوی کے متولی مروی کا کہنا تھا کہ لباسِ خدمت کو فقط حرم مطہر میں ڈیوٹی کے دوران پہنیں اور حرم مطہر سے باہر لباسِ خدمت کا پہننا جرم ہے اور ہمیشہ اس بات کا خیال رکھیں کہ کہیں اس مقدس لباس سے غلط استفادہ نہ ہو

حرم مطہر کے متولی نے کہا کہ حرم او ر حرم کے مقدس مقامات میں خدمت کے دوران خدام کو چاہئے کہ کسی تھکاوٹ کے بغیر ، چہرے پر شادابی ، بلند حوصلے، خندہ پیشانی اور خوش اخلاقی کے ساتھ خدمت کے فرائض انجام دیں تاکہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے زائرین سے جب پیش آئيں تو اس انداز سے پیش آئيں جو امام کے زائرین کی شایان شان ہے

انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ اس مقدس مقام پر نظم وضبط کا مکمل اور خاص خیال رکھا جائے ۔حجت الاسلام احمد مروی کا کہنا تھا کہ حرم مطہر رضوی کے تمام خادم آپس میں برابر ہیں اور اگر کوئی کسی جگہ خاص عہدہ یا منصب رکھتا ہے تو وہ اس مقدس آستانہ سے باہر رکھتا ہے یہاں سب برابر ہیں۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬