رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی شھر اصفھان سے رپورٹ کے مطابق، سرزمین ایران کے مشھور شیعہ عالم دین آیت الله محمد ناصری نے اج ظھر کے وقت مسجد کمرزرین اصفهان میں امام علی(ع) کے فضائل و کمالات بیان کئے ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ اپ کے فضائل و کمالات قابل فھم نہیں ہیں کہا: خداوند متعال اور رسول اسلام نے اپ کے بہت سارے فضایل ذکر کئے ہیں ، خدا نے اسمانی کتابوں میں جو کچھ بھی انبیاء اور رسولوں کے لیے ذکر کیا ہے وہ ائمہ معصومین(ع) کے لیے ذکر کردہ باتوں کا ایک چھارم بھی نہیں ہے ۔
آیت الله ناصری نے مزید کہا: کلمه وجه کا عدد جس کا خداوند متعال نے قران کریم میں تذکرہ کیا وہ ۱۴ ہے ، قران میں «وجه ربک» سے مراد ائمه اطهار(ع) ہیں ، یہ ذاتیں حضرت ادم سے ھزاروں سے سال پہلے خلق ہوئیں ، ملائکہ اور موجودات عالم کی خلقت اپ ہی کے وسیلہ ہوئی ، ایک دن حضرت جبریل رسول اسلام کی خدمت میں نازل ہوئے اور امام علی علیہ السلام ان کے پاس تشریف فرماتے تھے ، حضرت نے جناب جبریل سے سوال کیا کہ کیا علی ابن ابی طالب علیھما السلام کو پہچانتے ہو، تو جناب جبریل نے جواب دیا کہ جی ہاں وہ ہمارے استاد ہیں ، جس دن میری خلقت ہوئی اپ نے مجھے تعلیم دی کس طرح خود کو خدا کے نزدیک معرفی کروں اور اپنی بندگی کا اعترف کروں ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے قیامت میں پیغمبر اکرم اور امام علی کی بات مانی جائے گی کہا: روایتوں کے مطابق جو کچھ پیغمبر اسلام(ص) جانتے ہیں حضرت زهرا(س) اور امام علی(ع) بھی جانتے ہیں ، ہم جو کچھ بھی جانتے ہیں وہ ہمیں اہل بیت علیھم السلام سے ہی ملا ہے لہذا ہم اپنی ولایت کو اپ کے ذریعہ مکمل کریں ۔
آیت الله ناصری نے پیغمبر اسلام(ص) سے روایت نقل کرتے ہوئے کہا : اپ کا ارشاد ہے کہ اگر ہم نہ ہوتے تو دین ، دینداری اور خدا کو کوئی نہ پہچان پاتا اور ایک دوسری روایت میں ہے کہ خداوند متعال امیرالمومنین علی(ع) کے چاہنے والے کو بدن کی ہر رگ کے بدلے میں جنت میں ایک باغ عطا کرے گا ، یہ روایت حضرت کی عظمت و بلندی کا بیان گر ہے ، علی علیہ السلام کو پہچانے والے گناہ گار نہیں ہوسکتے بلکہ وہ گناہوں سے دور ہوں گے ۔
سرزمین ایران کے مشھور شیعہ عالم دین نے بیان کیا: روایتوں کی بنیاد پر امام علی علیہ السلام کی دشمنی ناقابل بخشش گناہ ہے ، ایسے انسانوں کے اعمال قبول نہ ہوں گے ، روایت میں ایا ہے کہ قیامت کے دن امام علی(ع) پل صراط پر کھڑے ہوکر اہل بہشت اور جہنم کو جدا کریں گے ، پیغمبر اکرم(ص) کا فرمانا ہے کہ امیرالمؤمنین علی علیہ السلام خدا میں ڈوبے ہوئے ہیں ، ہمیں کوشش کرنی چاہئے کہ تمام مشکلات کی گھڑیوں میں اہل بیت علیھم السلام کے دامن سے لپٹے رہیں اور یابن الحسن یابن الحسن کا ذکر و ورد زبان پر جاری رہے ۔
انہوں نے مزید کہا: حضرت رسول اکرم(ص) نے امام علی(ع) کے لیے فرمایا کہ تمھارا دشمن جھنمی کے سوا کوئی نہیں اور دوسری روایت میں ذکر ہے کہ امام علی علیہ السلام کی محبت انسان کے گناہوں دھل دیتی ہے ، گناہ کو انسانوں کے وجود میں رہنے نہیں دیتی کیوں کہ اپ کی محبت گناہوں کو دور کرنے والی ہے ، اس طرح کی روایتیں بہت زیادہ ہیں کہ جو سب کی سب امام علی کی اہمیت اور اپ کی پیروی اور ولایت پر گواہی دیتی ہیں ۔۹۸۸