‫‫کیٹیگری‬ :
01 September 2019 - 11:18
News ID: 441193
فونت
حجت الاسلام سید حسن نصر اللہ  :
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے بیان کیا : ہمارے پاس میزائل بنانے کا کارخانہ نہیں لیکن میزائل بیشمار موجود ہیں جس دن ہمارے پاس میزائل بنانے کی فیکٹری ہوگي ہم کسی خوف کے بغیر اس کا اعلان کریں گے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ حجت الاسلام سید حسن نصر اللہ نے ماہ محرم الحرام کی آمد کے موقع پر اپنے خطاب میں اسرائیل ڈرون کے لبنانی فضائی حدود میں داخل ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اسرائیل کو سمجھ لینا چاہیے کہ لبنان کی فضائی حدود اسرائیلی ڈرونز کے لئے بازنہیں ہے۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : اسرائیل کو جان لینا چاہیئے کہ بیشک لبنان گذشتہ اتوار سے جدید مرحلے میں داخل ہوگیا ہے اور اسرائیلی دشمن بھی لبنان کی جوابی کارروائی کے لئے آمادہ ہے۔

حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے لبنان کی عوام اور حکومت کا اسرائیل کے خلاف متحد ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : لبنان کا سرکاری اور عوامی مؤقف بڑی اہمیت کا حامل ہے۔

انہوں نے اسرائیل کے حالیہ حملے کے جواب میں لبنان کے صدر، لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر اور لبنان کے وزیر اعظم کے بیانات اور مؤقف کی تعریف کرتے ہوئے کہا : لبنانی عوام اور حکومت ، دشمن کے خلاف متحد ہیں اور ہم باہمی اتحاد کے ذریعہ اسرائیل کو منہ توڑ جواب دے سکتے ہیں۔

حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے صیہونی حکومت کو متنبہ کراتے ہوئے کہا : اسرائیلی ڈرونز کے حملے کا ہر صورت میں جواب دیا جائے گا اور جواب کا وقت اور جگہ ہم معین کریں گے۔

انہوں نے اسرائیل کے دو ڈرونز کی سرنگونی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : لبنان کی فضائی حدود اسرائیل کے لئے کھلے نہیں ، اسرائیلی ڈرونز دھماکہ خیز مواد سے بھرے ہوئے تھے۔

حجت الاسلام سید حسن نصر اللہ  نے اسرائیل کے جھوٹے پروپگنڈا کی تردید کرتے ہوئے کہا : ہمارے پاس میزائل بنانے کا کارخانہ نہیں لیکن میزائل بیشمار موجود ہیں جس دن ہمارے پاس میزائل بنانے کی فیکٹری ہوگي ہم کسی خوف کے بغیر اس کا اعلان کریں گے۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : لبنان میں اسرائیلی ڈرونز نے میزائلوں کی کوئی فیکٹری تباہ نہیں کی کیونکہ میزائلوں کی فیکٹری ہمارے پاس موجود نہیں ہے اور اس سلسلے میں نیتن یاہو کا پروپیگنڈہ جھوٹ پر مبنی ہے۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬