رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے کہا ہےکہ ایران کی جانب سے سفارتکاری، تعامل اور مذاکرات کے مواقع دینے اور جوہری معاہدے پر باقی رہنے والے رکن ممالک کے وعدوں پر عملدرآمد کیلئے ٹائم دینے کے بعد ایران نےجوہری معاہدے پر عمل درآمد میں کمی لانے سے متعلق تیسرا فریم ورک تیار کر لیا ہے۔
انہوں نے ایران اور فرانس کے صدور کے درمیان ٹیلی فونک رابطے، ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ فرانس کو جوہری معاہدے کے تحفظ کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی سفارتی کوششوں کو قرار دے کر کہا کہ ان تمام اقدامات کے باوجود ان کوششوں کی ناکامی اور یورپی فریقین کی کمزوری کی صورت میں ہم جوہری وعدوں کی کمی کے لئے تیسرا قدم اٹھائیں گے.
سید عباس موسوی نے مزید کہا کہ ایران کا تیسرا مرحلہ ڈیزائن اور نفاذ کے لئے تیارہےجو پہلے اور دوسرے مرحلوں سے مستحکم تر ہوگا تا کہ جوہری معاہدے میں ایران کے حقوق اور ذمہ داریوں کے مابین توازن کرے.
ایرانی ترجمان نے کہا کہ اگر یہ تجاویز اور مذاکرات جو جوہری معاہدے کے نفاذ اور یورپ کے وعدوں پر مبنی پر ہے، مکمل طور پرنافذ ہوا تو ہم تیسرااقدام نہیں اٹھائیں گے۔
واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کچھ روز قبل کہا تھا کہ اگر ایٹمی معاھدہ کے دیگر فریقوں نے ایران کے سلسلہ میں یقینی فیصلہ نہ کیا تو ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کی سطح میں کمی کے تیسرے مرحلے پر عملدر آمد کا اعلان جلد کردیا جائے گا۔/۹۸۸/ ن