رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطبق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله وحید خراسانی نے اپنے ہفتگی استفتائاتی جلسہ میں ماہ محرم الحرام کی آمد کے موقع پر حضرت اباعبدالله الحسین علیهالسلام کی مظلومیت و مصائب اور ان کی مقام منزل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : امام حسین علیہ السلام کا واقعہ لا یدرک و لا یوصف ؛ درک و توصیف کے قابل نہیں ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : حضرت کا علمی پہلو یہ ہے کہ إن الحسین مصباح الهدی ۔ مصباح الهدی و چراغ هدایت اولین اور آخرین کے لئے ہے لیکن امام کا عملی پہلو و سفینة النجاة ہے ۔
حضرت آیت الله وحید خراسانی نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے کلام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : ان کے روز کی عظمت کے سلسلہ میں فرمایا ہے : إن الحسین بن علی لما مضی بکت علیه... ما یری و ما لا یری؛ انہوں نے کیا کر دیا ہے کہ وہ دیکھنے قابل بھی ہے اور نہیں دیکھنے کے قابل بھی ، ان پر گریہ کیا گیا ہے ؟ ! لا یوم کیومک یا اباعبدالله ۔
انہوں نے بیان کیا : ان شاء الله اس سال تمام ممالک ایام عاشورہ میں ایک ساتھ غم و اندوہ میں ہوں تا کہ امام زمان عجل الله تعالی فرجه شریف کے دل کے سکون کا سبب ہو سکے ۔ حضرت کا بیان ہے کہ فَلَئِنْ أَخَّرَتْنِى الدُّهُورُ وَ عاقَنی عَنْ نَصْرِک َ الْمَقْدُورُ... فَلاََ نْدُبَنَّک َ صَباحاً وَ مَسآءً وَ لاََبْکِیَنَّ لَک َ بَدَلَ الدُّمُوعِ دَماً! ( گرچہ زمانہ کی وجہ سے تاخیر ہو رہی ہے اور مُقدَّرات الهى نے آپ کی مدد سے دور رکھا ہے لیکن اس کے بدلہ میں صبح و شام آپ پر ماتم کرتا ہوں اور انسو کے بجائے خون سے گریہ کرتا ہوں) یہ غم کی عظمت ہے ۔
حضرت آیت الله وحید خراسانی نے تاکید کی ہے کہ ان شاء الله اس سال ایام عاشوہ میں ایک ساتھ متحد ہو کر عزاداری کریں ؛ جو راستہ سید الشهدا حضرت امام حسین (ع) کے لئے اس پر قدم بڑھائیں ۔