رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آستان قدس رضوی کے متولی حجت الاسلام شیخ احمد مروی نے حرم مطہر رضوی میں امام حسین علیہ السلام کے خادموں اور اربعین کے ایام میں موکب لگانے والے عراق اور ایران کے بارہ سو موکبوں کے بانیوں کی بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کے دوران زیارت ابعین کے جملے بذل مہجتہ فیک لیستنقذ عبادک من الجھالہ و حیرۃ الضلالہ کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ زیارت اربعین کے اس جملےمیں حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے اصحاب باوفا کی تحریک اور قیام کا فلسفہ بیان کیا گيا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس جملے میں ارشاد ہوتاہے کہ بندہ خدا، فرزند رسول اللہ اور روئے زمین پر اللہ کی حجت حضرت امام حسین علیہ السلام نے اپنی جان کی قربانی دے کر لوگوں کو جہالت و گمراہی سے نجات دلائی ۔
آستان قدس رضوی کے متولی نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ اہل بیت عصمت و طہارت کی محبت پروردگار عالم سے تقرب کا ذریعہ اور اللہ کی رضا و خوشنودی کے حصول کا باعث ہے کہا کہ اربعین کا انتہائي پرشکوہ، عظیم اور غیر معمولی مارچ لوگوں کے دلوں میں اہل بیت اطہار کی محبت کی تجلی اور جلوہ ہے۔
انہوں نےکہا کہ اربعین حسینی کے مارچ میں انسان، اللہ کے قریب ہوجاتاہے اور اس موقع پر مہمانوں اور میزبانوں کی حدبندیاں ختم ہوجاتی ہیں اور میہمان خود بابرکت حسینی دسترخوان کا میزبان بن جاتا ہے ۔
حجت الاسلام شیخ مروی نے کہا کہ اربعین مارچ میں مختلف اقوام و مذاہب اور رنگ ونسل، الگ الگ صنف وجنس و سن وسال کے کروڑوں عاشقان حسینی کی شرکت کی بدولت یہ تاریخی مارچ انسانی قوس وقزح کا منظر پیش کرتا ہے جہاں سبھی لوگ امام حسین کی کشتی نجات میں سوار ہو کر آرام و سکون کا احساس کرتے ہيں۔
ان کا کہنا تھا کہ اربعین حسینی کا ایک اور جلوہ راہ خدا اور راہ اسلام میں جد وجہد کے نظرئے کا اوج کمال پر پہنچ جانا ہے ۔
انہوں نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ آج خداوندعالم کے لطف وکرم سے ظلم و استکبار کے مقابلے میں جد وجہد اور استقامت کا دائرہ وسیع ہوگیا ہے اور یہ اربعین کی برکت سے ہے کہا کہ آج امام حسین علیہ السلام کے پیغام کی برکت سے پوری دنیا میں کلمہ توحید کو بلند رکھنے کے لئے اللہ کی راہ میں شہادت و قربانی پیش کرنے کا جذبہ روز بروز بڑھتا جارہاہے
آستان قدس رضوی کے متولی نے اربعین کو، قرآنی ہدایت کے مراکز کے طور پر امامت و ولایت کی جانب زیادہ سے زیادہ متوجہ ہونے کا سبب قرار دیا اور کہا کہ اسی لئے اس عظیم مارچ کے موقع پر ہم سامراجی طاقتوں کی عداوت و دشمنی کا مشاہدہ کرتے ہيں ۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی بھی ایک اسلامی ملک میں کوئی چھوٹا سا بھی واقعہ ہوجاتا ہے تو عالمی سامراج کے ذرائع ابلاغ اس کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہيں تاکہ یہ پروپيگنڈہ کریں کہ اسلامی ملکوں میں بدامنی اور قتل وغارتگری کا ماحول ہے۔ لیکن جب اربعین مارچ جیسا غیرمعمولی اور تاریخی واقعہ جو ہر سال رقم ہوتا ہے اور جس میں کروڑوں عاشقان حسینی مختلف رنگ و نسل اور قوم و مذہب سےاور دنیا کے الگ الگ ملکوں سے شرکت کرتے ہيں تو ان ذرائع ابلاغ کو سانپ سونگھ جاتا ہے ۔
حجت الاسلام شیخ مروی نے کہا کہ دشمنان اسلام کی کوشش ہوتی ہے کہ اربعین کا یہ غیر معمولی مارچ دنیا والے نہ دیکھ سکیں، لیکن جس طرح سے سن اکسٹھ ہجری میں عاشور کے دن یزیدی لشکر امام حسین علیہ السلام کی صدائے حریت کو دنیا والوں کے کانوں تک پہنچنے سے نہيں روک سکا اسی طرح آج کے دور کے بھی یزیدی اربعین مارچ کی آواز کو جو درحقیقت امام حسین علیہ السلام کی تحریک کا ہی تسلسل ہے، نہيں دباسکیں گے۔
آستان قدس رضوی کے متولی نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ اربعین کا ایک اور جلوہ محبت اہل بیت کے گرد اتحاد وھمدلی کا اظہار ہے کہا کہ دشمنان دین خدا، اس اتحاد وھمدلی سے خوف زدہ ہيں اور اسلامی ملکوں نیزمسلمانوں کے درمیان اختلاف و تفرقہ پیدا کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ دشمن یہ جانتے ہیں کہ اگر عالم اسلام صحیح اسلامی تعلیمات، رسول اسلام کی سیرت اور امیرالمومنین کے نہج البلاغہ کی تعلیمات کی بنیاد پر متحد ہوجاتا ہے تو پھر اسلامی ملکوں میں سامراجی طاقتوں کے اثر و رسوخ کا راستہ بند ہوجائےگا اور ان علاقوں میں ان کی کوئی جگہ نہيں رہ جائے گی ۔
حجت الاسلام شیخ احمد مروی نے کہا کہ آج لبیک یا حسین کا نعرہ وقت کے یزیدیوں اور سامراجی طاقتوں کے مقابلے میں استقامت کا مظہر ہے اور ساتھ ہی مسلمانوں کے مختلف مذاہب کے درمیان اتحاد ویگانگت کا شاندار جلوہ بھی ہے ان کا کہنا تھا کہ لبیک یاحسین کے نعرے کی ہی بدولت اسلامی ملک عراق سے امریکا اور سامراجی طاقتوں کو ذلیل ہو کر نکلنا پڑا ہے ۔
شیخ مروی نے اپنے خطاب کے آخر میں اربعین کے دوران زائرین حسینی کی میزبانی کرنے پر عراقی عوام اور حکام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ عراقی عوام اور حکام کی شاندار مہمان نوازی کی ہی وجہ سے اربعین حسینی کے موقع پر اتنا غیر معمولی اور تاریخی اجتماع ہوتا ہے۔
آستان قدس کے متولی نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ رہبرانقلاب اسلامی، ایران کے قدر شناس عوام اور حکومت، عراقی عوام اور حکومت کی مہمان نوازیوں کی قدر کرتی ہے کہا کہ اربعین کے بعد امام رضاعلیہ السلام کی شہادت کی تاريخ ہے اور ہم خود کو امام رضا علیہ السلام کے دسیوں لاکھ زائرین کی میزبانی کے لئے آمادہ کررہے ہيں اور انشاء اللہ سبھی وسائل و ذرائع کو بروئے کار لائيں گے تاکہ زائرین کی بہترین پذیرائي اور مہمان نوازی کرسکیں ۔