رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایمنسٹی انڈیا نے بھی مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی بربریت کا چہرہ بے نقاب کر دیا۔ ایمنسٹی انڈیا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کو 40 روز سے زائد ہوچکے ہیں۔ انتظامی نظر بندی کے قوانین کے تحت ہزاروں سیاسی رہنماؤں، سماجی کارکنوں اور صحافیوں کو خاموش کروانا جاری ہے، جو انسانی حقوق کے بین الاقوامی معیار کے منافی ہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کی تاریخ میں پیلک سیفٹی ایکٹ کو کئی بار غیر قانونی طریقے سے استعمال کیا جا چکا ہے۔ ہماری گذشتہ بریفنگ میں ہم نے بتایا تھا کہ کیسے بھارتی حکومت پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت فوجداری نظام، احتساب، شفافیت اورانسانی حقوق کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
ایمنسٹی انڈیا کے مطابق عوامی آرڈر کو خراب کرنے پر فاروق عبداللہ کے خلاف نظربندی کا آرڈر پاس کیا گیا، جو کہ پہلے ہی 5 اگست سے اپنے گھر میں نظربند ہیں، تبدیلی کے وعدے کے باوجود سیاسی رہنماوں کے خلاف قانون کا ظالمانہ استعمال بھارتی حکومت کی بے ایمانی کو صاف ظاہر کرتا ہے۔ مقبوضہ جموں کشمیر کے سابق وزیراعلی فاروق عبداللہ پر پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنا بھارتی حکومت کی جانب سے قانون کی کھلی خلاف وزری ہے۔ بھارتی حکومت کا یہ اقدام مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف وارزیوں کی ایک اور مثال ہے۔