رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امامیہ اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن کراچی ڈویژن کے سالانہ کنونش سے حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ محمد امین شہیدی نے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس او کراچی ڈویژن کے سالانہ ڈویژنل کنونشن کے کامیاب انعقاد پرآئی ایس او پاکستان کو مبارکباد پیش کی۔
انہوں نے کہا: آئی ایس او ایک سرگرم تنظیم ہے جو گزشتہ چالیس سالوں سے پاکستان میں اپنی خدمات انجام دے رہی ہے اور آگئے بھی دیتی رہے گی۔ اس تنظیم کی خوبی یہ ہے کہ یہ نوجوانوں کی تنظیم ہے اور نوجوان کسی بھی قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں ہمیں خوشی ہے کہ آئی ایس او میں جو نوجوان ہے وہ دینی و اخلاقی تربیت سیکھتے ہیں اور ایک اچھے انسان کی حیثیت سے معاشرے میں اپنی عملی زندگی کا آغاز کرتے ہیں۔
علامہ شہیدی نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم دینی اور اخلاقی تربیت کے حصول کے ساتھ ساتھ اپنے اندر شعور بھی پیدا کریں شعور اس لیے ضروری ہے کہ ہمارا دشمن شعور رکھتا ہے کہ کس طرح سے اس قوم کو برباد کیا جائے شعور رکھنے والے دشمن کے ساتھ بغیر شعور کے مقابلہ نہیں کیا جاسکتا لہٰذا یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے اندر شعور پیدا کریں۔ چاہئے یہ شعور علمی حوالے سے ہو، سماجی حوالے سے ہو یا سیاسی حوالے سے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے اندر ایک دوسرے کو برداشت کرنے کا مادہ بھی پیدا کرنا ہوگا۔ شعور کے بعد دوسری اہم چیز برداشت ہے۔ جب کوئی تعمیری تنقید کریں تو ہمیں اس تنقید کا احترام کرنا چاہیئے منفی تنقید کریں تو برداشت کرنا چاہیئے کیونکہ ایک دوسرے کو برداشت کرنے کے یہ رویے ہماری قوم اور ملت کی اجتماعی ضرورت ہے ۔
علامہ امین شہیدی نے مزید کہا : جب ہم ایک دوسرے کو برداشت کرینگے تو آپس میں اتفاق پیدا ہوگا، جب ہم میں اتفاق بھی پیدا ہوگا اور ہم میں شعور بھی آجائے گا تو یقیناً دشمن کو یہ احساس ہوگا کہ ہم اس کے مقابلے کے لیے شعور طور پر بیدار بھی ہے اور متحد بھی ہے تو وہ ہماری صفوں میں نفوض کرنے کی کوشش بھی نہیں کریگا بلکہ اپنی دفاع میں لگ جائے گا۔/۹۸۸/ن