‫‫کیٹیگری‬ :
16 February 2020 - 20:47
News ID: 442124
فونت
حجت الاسلام احمد اقبال رضوی :
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ دین اسلام کی تعلیمات میں سنگسار کرنا، ہاتھ کاٹنا اور کوڑے مارنے جیسی سزاؤں کا مقصد معاشرے سے جرائم کے خاتمے کے ساتھ دوسروں کیلئے عبرت کا بھی موجب بننا ہے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام احمد اقبال رضوی نے بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے والے عناصر کو سرعام سزائے موت دینے کی قرارداد قومی اسمبلی سے پاس ہونے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قانون اگر ماضی میں پاس ہو جاتا، تو نوعمر بچوں کی جنسی پامالی اور قتل کے سنگین واقعات اتنی تیزی سے رونما نہ ہوتے۔

اپنے ایک بیان میں علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں انصاف کے عمل میں تاخیر اور مجرموں کے بچ نکلنے کے مواقعوں نے درندہ صفت عناصر کے حوصلوں کو تقویت دے رکھی ہے، اس قانونی سقم کو دور کرنے کی ضرورت ہے، عبرتناک سزاؤں کا عدم نفاذ معاشرتی جرائم میں اضافے کا باعث ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنسی جرائم کے مرتکب عناصر کو چوراہوں پر پھانسیاں دی جاتیں، تو زینب اور طیبہ جیسی بیسیوں معصوم بچیاں وحشیانہ عمل کی بھینٹ نہ چڑھتیں۔

علامہ احمد اقبال نے کہا کہ اس قانون کا اجرا اور اس پر سختی سے عمل درآمد وقت کی اہم ضرورت ہے، قرارداد میں کسی ایسے نکات کو بھی شامل کیا جانا چاہیے، جس کی رو سے ایسے جرائم کے فیصلہ کو کم سے کم وقت میں کرنے کا قانون و انصاف کے اداروں کو پابند کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ناصرف اس قانون کی مکمل حمایت کرتی ہے، بلکہ اس پر فوری اطلاق کا بھی مطالبہ کرتی ہے، اس طرح کی عبرتناک سزائیں عین اسلامی ہیں اور نظریہ اسلام ہی پاکستان کی اساس ہے۔

انہوں نے کہا کہ دین اسلام کی تعلیمات میں سنگسار کرنا، ہاتھ کاٹنا اور کوڑے مارنے جیسی سزاؤں کا مقصد معاشرے سے جرائم کے خاتمے کے ساتھ دوسروں کیلئے عبرت کا بھی موجب بننا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ قانون کے نفاذ کا فیصلہ بلاشبہ بہترین اور موجودہ معاشرتی تقاضوں سے ہم آہنگ ہے۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬