17 February 2020 - 22:46
News ID: 442127
فونت
علامہ ساجد نقوی:
ایس یو سی کے سربراہ کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ محترم انتونیو گوتریس کی پاکستان آمد کو خوش آئند قرار دیتے ہیں اور انکا اپنے وطن میں خیر مقدم کرتے ہیں ۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ محترم انتونیو گوتریس کی پاکستان آمد کو خوش آئند قرار دیتے ہیں اور انکا اپنے وطن میں خیر مقدم کرتے ہیں، سیکرٹری جنرل ایسے وقت پاکستان آئے ہیں، جب ایک طرف افغان امن عمل شروع ہے تو دوسری جانب کشمیریوں پر حالیہ چند ماہ میں ظلم کے پہاڑ توڑ دیئے گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا: جبکہ ھندوستان کے اندر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ساتھ خطے کی صورتحال بھی انتہائی تشویشناک ہے، جبکہ سینچری آف ڈیل کے نام سے فلسطینیوں پر قبضہ منصوبہ مسلط کر دیا گیا ہے، ایسی صورتحال میں اقوام متحدہ کی امن ذمہ داری مزید بڑھ جاتی ہے، امید ہے انتونیو گوتریس اپنا اثر و رسوخ خطے کے امن کے لئے ویسے ہی استعمال کرینگے، جیسا جراتمندانہ کردار انہوں نے مشرقی تیمور کا معاملہ حل کرانے میں ادا کیا۔ اقوام متحدہ کو بڑی طاقتوں کے سامنے جھکنے کا تاثر بھی ختم کرنا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ جناب انتونیو گوتریس کی پاکستان آمد پر اپنے خیرمقدمی پیغام میں کیا۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے مزید کہا کہ پاکستان نے دنیا سمیت خطے کے امن کے لئے بڑی قربانیاں دی ہیں، خصوصاً دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی قوم نے جو قربانیاں دی ہیں، انہیں بین الاقوامی سطح پر سراہا جانا چاہیئے جبکہ اقوام متحدہ کے امن مشنز میں بھی پاکستان کا نمایاں کردار ہے، جسے خود اقوام متحدہ سراہتا ہے، البتہ افسوس کے ساتھ پاکستان کے دشمنوں کے پراپیگنڈے کی وجہ سے آج بھی پاکستان مختلف پابندیوں کا شکار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کو انسانی حقوق، شہری آزادیوں اور جمہوریت کے لئے مزید اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، البتہ پاکستان نے دنیا کے امن کے لئے جو خدمات انجام دی ہیں، انہیں کسی صورت فراموش بھی نہیں کیا جانا چاہیئے۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کی توجہ مسئلہ کشمیر پر مبذول کراتے ہوئے کہا کہ ان کا دورہ ایسی صورتحال میں انتہائی غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے، گذشتہ سال اگست سے نہ صرف کشمیر کی خصوصی حیثیت کو تبدیل کر دیا گیا بلکہ وہاں آج بھی کرفیو اور بنیادی انسانی حقوق پامال ہو رہے ہیں، جبکہ شہریت بل کے ذریعے مسلم اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ زیادتی پر بھرپور احتجاج کی وجہ سے آج بھارتی شہری بھی ریاستی جبر کا شکار ہیں۔

امید ہے سیکرٹری جنرل اسی طرح مسئلہ کشمیر پر اپنا جرات مندانہ موقف اختیار کرینگے، جیسے مشرقی تیمور کا مسئلہ حل کرانے کے لئے بطور پرتگالی وزیراعظم انہوں نے ادا کیا تھا، پاکستانی اور کشمیری عوام کو اقوام متحدہ سے بھرپور امید کے ساتھ خواہش مند ہیں کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ خطے کی صورتحال میں ایک طرف افغان عمل شروع ہے تو دوسری جانب امریکہ نے ڈیل آف سنچری کے نام پر مظلوم فلسطینیوں پر قبضہ منصوبہ مسلط کر دیا ہے، شام، عراق سمیت مشرق وسطیٰ میں بڑے خطرات سر اٹھا رہے ہیں، ایسے حالات میں اقوام متحدہ کی دنیا میں امن قائم کرنے کی ذمہ داری مزید بڑھ چکی ہے، اقوام متحدہ کو بڑی طاقتوں کے سامنے جھکنے کا تاثر ختم کرتے ہوئے پسے ہوئے طبقات اور غیر ترقی یافتہ ممالک کی موثر آواز بننا ہوگا، تبھی دنیا میں دائمی امن قائم ہو سکے گا۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬