رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے تبریز کے عوام کے مختلف طبقات کے ساتھ ملاقات میں دشمن کی اسلام اور مسلمانوں کے خلاف گھناؤنی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دشمن کا مقصد جوانوں کو اسلامی نظام سے الگ کرنا ہے۔
ایران کے صوبہ مشرقی آذربائیجان کے لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد نے منگل کو تہران میں رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انتخابات کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: انتخابات ایک عام جہاد ہیں ۔ انتخابات ملک کے استحکام اور قوت کا باعث ہیں، انتخابات ملک کی عزت اور آبرو کا سبب ہیں۔ دشمن آج جوانوں کو اسلامی نظام سے الگ کرنے کی کوشش کررہا ہے لیکن اس کی یہ کوشش بھی ناکام اور شکست سے دوچار ہوجائےگی۔
رہبرانقلاب اسلامی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ امریکی حکام کی کوشش ہے کہ وہ ایرانی نوجوانوں کو اسلامی جمہوری نظام سے دور کردیں فرمایا کہ عوام نے جس طرح سے گیارہ فروی، اسلامی انقلاب کی کامیابی کی سالگرہ کی ریلیوں اور شہید جنرل قاسم سلیمانی کے جلوس جنازہ میں کروڑوں کی تعداد میں شرکت کی تھی اس طرح اکیس فروری کے پارلیمانی انتخابات میں بھی بھرپور شرکت کرکے دشمن کو مایوس کردیں گے ۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دشمن یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ اپنی کوششوں، پروپیگنڈوں اور ایرانی عوام پر اقتصادی مشکلات مسلط کرنے، مغربی ملکوں کی جانب سے ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزیوں اور امریکی دباؤ کے بعد ان سب اقدامات کا نتیجہ کیا نکلتا ہے ؟ اور ایرانی عوام پر ان کا کتنا اثر ہوتا ہے ؟
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ انتخابات ایک عمومی جہاد اور اسلامی نظام و ملک کی آبرو کے ضامن ہیں فرمایا کہ یہ انتخابات ایران کے دشمنوں کے مکر و حیلے کا جواب ہوں گے اور ایرانی عوام جانتے ہیں کہ انہیں کیا کرنا ہے ۔
رہبرانقلاب اسلامی نے امریکی دہشت گردوں کے ہاتھوں جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کا ذکرکرتے ہوئے فرمایا کہ امریکی حکام بغداد ہوائی اڈے پر جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کرنے کے بعد بے بس و لاچار ہوگئے ہیں اور خود امریکی صدر اور اس کے اطرف کے لوگ باقاعدہ اس نتیجے پر پہنچ گئے ہیں کہ انہوں نے اس مجرمانہ اقدام کے بارے میں غلط اندازہ لگایا تھا ۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ جنرل قاسم سلیمانی کو دہشت گردانہ حملے میں شہید کردئے جانےکے بعد پوری دنیا میں امریکی حکام کی مذمت کی گئی اور خود امریکا کے اندر ان پر شدید حملے کئے گئے اور سوال کیا گیا کہ تم نے یہ کتنی بڑی غلطی کرڈالی کہ جس کا الٹا نتیجہ برآمد ہورہا ہے ؟
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکی یہ چاہتے تھے کہ جنرل قاسم سلیمانی کو کہ جن کا علاقے میں گہرا اثر و رسوخ تھا شہید کرکے خطے کے حالات پر مسلط ہوجائیں لیکن نتیجہ اس کے برخلاف نکلا اور جس طرح سے بغداد میں لاکھوں کی تعداد میں لوگوں نے جلوس جنازہ میں شرکت کی، شام میں دسیوں ہزار افراد نے شہید قاسم سلیمانی کی یاد میں ریلیاں نکالی اوراس کے بعد حلب اور دیگر علاقوں میں جو تیزی کے ساتھ صورتحال تبدیل ہو رہی ہے وہ سب امریکیوں کے اندازوں کے بالکل برخلاف ہے ۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ آج امریکی حکام جو ہرزہ سرائی کر رہے ہیں وہ ان کی بے بسی اور لاچاری کی علامت ہے اور وہ اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔
قائد انقلاب اسلامی نے ٹرمپ کے براہ راست حکم کے ساتھ عراق میں جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ امریکیوں کے یہ جرم کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ساتھی واقعی طور پر الگ تھلگ اور اپنے غلطی اقدامات پر واقف ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ 11ویں پارلیمانی انتخابات کے لئے 21 فروری کو اسلامی جمہوریہ ایران بھر میں ووٹ ڈالے جائیں گے اور 290 نشستوں کے لئے 7157 امیدوار ایک دوسرے مقابلے کریں گے۔