رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی نے کورونا کی وباء سے نمٹنے کی مہم کے ضمن میں لاگو کرفیو کے پیش نظر غریب اور ضرورت مند خاندانوں کی مدد کے لیے سب لوگوں سے تعاون کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ فقہی قواعد کو مدنظر رکھتے ہوئے غریب اور ضرورت مند خاندانوں پر خرچ کی جانے والی رقم کو شرعی حقوق میں شمار کیا جا سکتا ہے۔
مرجع تقلید نے تاجروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اشیاء خورد ونوش اور دیگر سامان کی قیمتوں میں اضافہ نہ کریں، اور اسی طرح سے نوجوانوں کو بھی رضاکارانہ طور پر ضرورت مند خاندانوں کا پتہ لگانے اور قانونی اطراف کے ساتھ مل کر ان کے لیے مختص کردہ سامان ان تک پہنچانے کا کہا ہے۔
اہل مواکب کو مخاطب کرتے ہوئے دینی قیادت نے کہا ہے کہ انہوں نے داعش کے خلاف جنگ کے دنوں میں بہادر جنگجوؤں کو ضرورت کی ہر چیز کی فراہمی میں بنیادی کردار ادا کیا تھا، اور اب موجودہ حالات میں وہ اپنی سرگرمیوں کا رخ متاثرہ خاندانوں کی مدد اور معاونت کی سمت موڑ دیں۔
قابل ذکر ہے کہ اعلی دینی قیادت کا یہ بیان ان کے دفتر سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں آیا ہے۔
واضح رہے کہ اس وقت پوری دنیا کرونا وائرس کے زد میں ہے جس کی وجہ سے ہر انسان خوف میں مبتلی ہے اور اس مہلک بیماری سے نجات کے لئے کوشان ہے ۔