‫‫کیٹیگری‬ :
02 March 2013 - 16:11
News ID: 5178
فونت
ایرانی وزیر خارجہ:
رسا نیوزایجنسی - ایرانی وزیر خارجہ علی اکبر صالحی نے پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کو ایران کا مسلمہ حق بتاتے ہوئے تاکید کی : جوھری ٹیکنالوجی کی دستیابی میں قدم کا پیچھے ہٹانا ناممکن ہے ۔
ڈاکٹر علي اکبر صالحي


رسا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے جمعہ کے روز ایران ٹی وی کے پروگرام شناسنامہ میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای کے فتویٰ کی بنیاد پر اپنے ایٹمی پروگرام کو کاملا پرامن بتایا اورکہا: اس کی شفافیت کے بارے میں ہمیں کسی قسم کی کوئی فکر لاحق نہیں ہے۔


انہوں ںے ایران کے ایٹمی پروگرام کے مذاکرات کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا : اس گفتگو کا دوحصہ ہے ، ایک فنی اور حقوقی اور دوسرا سیاسی ہے۔


ایرانی وزیر خارجہ نے یہ کہتے ہوئے کہ فنی اور حقوق مذاکرات کا حصہ شفاف اور آسان ہے، کیونکہ ماہرین ایک دوسرے کی بات کو آسانی سے سمجھتے ہیں اور اس کا فریم ورک بھی واضح ہے کہا: بعض دفعہ ایسا بھی ہوا کہ مغربی ماہرین ایرانی ماہرین کی کارکردگی سے بہت حیران اور متاثر ہوئے، کیونکہ انہیں ایران کے اس حد تک ترقی کرنے توقع نہیں تھی ۔


انہوں ںے مزید کہا : مذاکرات کا سیاسی حصہ بالکل مختلف ہے کیونکہ فریقین کی گفتگو پیچیدہ اور مشکل ہوتی ہے اور ایک ایک نقطے پر تفصیلی بحث ہوتی ہے۔


علی اکبر صالحی ںے ایران کے ایٹمی پروگرام کا مستقبل کے ائینہ میں جائزہ لیتے ہوئے کہا: انشاء اللہ اس مسئلہ کو حل کر لیا جائے گا کیونکہ ہمیں مکمل اطمینان ہے کہ ہم جو کچھ کر رہے ہیں وہ کاملا صحیح ہے۔ 


ایرانی وزیر خارجہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای کے فتویٰ کی بنیاد پر ہمارا ایٹمی پروگرام کاملا پرامن ہے اور اس کی شفافیت کے بارے میں ہمیں کسی قسم کی کوئی فکر لاحق نہیں ہے کہا: اپنے اسی اطمینان اور یقین کی بدولت گذشتہ دس سال میں مذاکرات میں ہم کسی تزلزل کا شکار نہیں ہوئے، مغرب نے ایران پر دباو بڑھانے کے لئے بھاری قیمت چکائی ہے اور اس غیر قانونی دباو سے کوئی نتیجہ بھی حاصل نہیں کرسکا۔


ان کا کہنا تھا : پچھلے چونتیس سال سے ایرانی عوام میدان میں موجود ہیں اور ہمیں پوری امید ہے کہ اس مسئلے کا کوئی مناسب حل نکل آئے گا۔


علی اکبر صالحی نے امریکہ کی طرف سے ایران کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی پیشکش کو ماضی کی نسبت مختلف جانا اور کہا: جس طرح رہبر معظم انقلاب اسلامی نے واضح کیا ہے کہ ہم امریکہ کی طرف سے مکمل حسن نیت دیکھنے کے بعد ہی مذاکرات کے بارے میں کوئی فیصلہ کریں گے۔


ایرانی وزیر خارجہ  نے یہ بتاتے ہوئے کہ ہمیں صرف اسرائیل کے ساتھ مسائل ہیں اسرائیل کے علاوہ اور کسی بھی ملک سے کوئی خاص مشکل نہیں ہے تاکید کی : ایرانی عوام کو تاریخی طور پر امریکہ سے کچھ گلے ہیں اور ایران کے بعض داخلی معاملات میں امریکہ کی بے جا مداخلت تاریخ میں درج ہوچکی ہے۔


علی اکبر صالحی نے پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کے حصول کو ایران کا مسلّمہ حق بتاتے ہوئے کہا:  مغرب بھی اس بات کو بخوبی سمجھ چکا ہے کہ ایران اسکے غیر قانونی اور غیر ضروری دباو کے سامنے سرتسلیم خم نہیں کرے گا۔


انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اگر ہم نے استقامت اور پائیداری کا مظاہرہ کیا تو انشاءاللہ اس مشکل دور سے بھی کامیابی کے ساتھ گزر جائیں گے کہا: ایران کی تین ہزار سالہ تاریخ سے بھی یہ بات واضح ہے کہ ایران غیر ضروری دباو کے آگے نہیں جھکتا۔ 
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬