رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے آج فیس بک میں اپنے خصوصی صفحہ پر تحریر کیا : گذشتہ چند دنوں میں امریکی حکام نے نامناسب اقدامات کئے ہیں اور ایران نے مسائل کا بھرپور جائزہ لے کر دانشمندانہ جواب دیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایران ایٹمی مذاکرات کے بارے میں نہایت دانشمندانہ موقف اپنائے گا کہا: اسلامی جمہوریہ ایران نہایت سنجیدگی سے جنیوا مذاکرات میں شریک ہے البتہ وہ ہر نامناسب اقدام کا جواب دے گا۔
ایرانی وزیر نے امریکہ کی جانب سے ایران پر لگائی گئی نئی پابندیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا : حتمی نتیجے اور سمجھوتے تک پہنچنا ایک دشوار کام ہے اور اس راہ میں کافی نشیب وفراز آئیں گے۔
ادھر اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اراکین نے ایران کے خلاف امریکہ کی نئی پابندیوں کو امریکہ کے ناقابل اعتماد ہونے کی علامت قرار دیا ہے۔
پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے نائب سربراہ نے آج ایک بیان میں کہا : ایران کے عوام امریکہ پر اعتماد نہیں کرتے اور نئی پابندیوں سے امریکہ نے بے اعتمادی کو مزید مستحکم بنادیا ہے۔
دوسری جانب اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر داخلہ عبدالرضا فضلی نے یورپی حکومتوں کو نا قابل اعتماد بتاتے ہوئے کہا: ملت ایران نے کبھی بھی یورپی حکومتوں پر اعتماد نہیں کیا ہے اور نہ ہی آئندہ کبھی ان پر اعتماد کرے گی۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایران نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد تمام میدانوں میں تیزی سے ترقی کی یہی وجہ ہے کہ انقلاب کےدشمن ایٹمی مذاکرات کے بہانے ایران کو اس ترقی و پیشرفت سے روکنے کے درپے ہیں کہا: گزشتہ چونتیس برسوں کے دوران دشمنوں کی جانب سے ملت ایران کی راہ میں کھڑی کی جانے والی مشکلات اور چیلنجز کے باوجود ایران نے ان مشکلات کو مواقع میں تبدیل کردیا اور اب وہ خطے کی سب سے بڑی طاقت میں تبدیل ہوچکا ہے۔