‫‫کیٹیگری‬ :
30 September 2015 - 14:51
News ID: 8499
فونت
آیت الله نوری همدانی:
رسا نیوز ایجنسی – مرجع تقلید آیت الله نوری همدانی نے ولایت کو اسلام کی اساس و بنیاد جانا اور کہا: پوری تاریخ میں ولایت کے سلسلہ میں موجود روایتوں کے مقابل روایتیں جعل کی گئیں اور پیروان اھل بیت علیھم السلام کو نابود کرنے کی کوششیں تیز رہیں ۔
آيت الله نوري همداني


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت ‌الله حسین نوری‌ همدانی نے آج بدھ کی صبح اپنے درس خارج فقہ کے آغاز پر جو مسجد آعظم قم میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ علمیہ قم میں موجودگی میں  منعقد ہوا، مِنٰی سانحہ میں ایرانی جاں بحق  ہونے والوں کا جنازہ نہ دئے جانے پر شدید رد عمل کا اظھار کیا ۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ ولایت، اسلام کی اساس و بنیاد ہے اور انسان کے اعمال و اس کی عبادتیں بغیر ولایت کے مردود ہیں کہا: پوری تاریخ میں ولایت کے سلسلہ میں موجود روایتوں کے مقابل روایتیں جعل کی گئیں اور پیروان اھل بیت علیھم السلام کو نابود کرنے کی کوششیں تیز رہیں ۔


حضرت آیت الله نوری همدانی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ شیعت کی حقانیت سنی کتابوں سے بھی قابل اثبات ہے کہا: عالم اسلام جن مشکلات سے آج روبرو ہے اس کی بنیاد ولایت کے راستہ سے انحراف ہے ۔


انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ شیعہ معتقد ہے کہ امام معصوم ہونا چاہئے کیوں کہ غیر معصوم مسلمانوں کی ہدایت و امامت کی لیاقت نہیں رکھتا کہا: پوری تاریخ میں محبت اھل بیت علیھم السلام کے سلسلہ میں ایرانیوں کردار مثالی رہا ہے ۔


حضرت آیت الله نوری همدانی نے یہ کہتے ہوئے کہ اھل بیت علیھم السلام علمی و عملی عصمت مالک ہیں کہا: اگر حضرت رسول الله (ص) کی وفات کے بعد مولائے کائنات علی(ع) کی ولایت کو مان لیا گیا ہوتا تو کفار اختلافات کی بیج نہ بو پاتے مگر افسوس رسول اسلام(ص) کے صریح حکم کی مخالف کی گئی اور نتیجہ میں ملت اسلامیہ عظیم مصیبتوں سے روبرو ہوگئی ۔


آل سعود کی حقیقت اور قلعی کھل گئی   


اس مرجع تقلید نے اپنے بیان کے دوسرے حصہ میں مِنٰی کے عظیم و دلخراش سانحہ کی جانب اشارہ کیا اور کہا: دن بہ دن آل سعود کے چہرے سے نقاب سرکتی جا رہی ہے ، یہ تکفیریوں ، داعش ، بوکو حرام اور النصرہ کو وجود میں لانے والے اور انہیں تربیت دینے والے ہیں ۔


حضرت آیت الله نوری همدانی نے سعودیوں کی جانب سے مِنٰی حادثہ میں 4000 حاجیوں کے جاں بحق ہونے کے اعترافات کی  جانب اشارہ کیا اور کہا : انہوں نے ابتداء میں 700 افراد کا اعلان کیا مگر بعد میں 4000 حاجیوں کے جاں بحق کی خبر نشر کرنے پر مجبور ہوئے ۔
 
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬