رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، تبریز یونیورسٹی کے اساتذہ اور اہلکاروں نے آج سرزمین قم کے مشھور و معروف استاد حضرت آیت الله سید محمدعلی علوی گرگانی سے ملاقات اور گفتگو کی ۔
حضرت آیت الله علوی گرگانی نے اس ملاقات میں ماہ شعبان کے آخری ایام کی جانب اشارہ کیا اور کہا: ماہ شعبان بہت اہم مہینہ ہے کہ پیغمبر اسلام(ص) اس ماہ میں مستقل نماز و روزہ میں مشغول رہتے تھے اور در حقیقت ہم سبھی اس مہینے میں رسول اسلام کے مہمان ہیں ، ہم سبھی خداوند متعال سے دعا کریں کہ رسول اسلام (ص) کی عظمت کے تصدق اس ماہ کی ہماری نمازوں اور عبادتوں کو قبول کرے ۔
انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ موت کے بعد ہمارا پورا سرمایہ یہی اعمال ہیں اور ہم سبھی اس بات سے آگاہ ہیں کہ دنیا سے آخرت کے درمیان فرسخ، کلیو میٹر یا میٹر کا فصلہ نہیں ہے بلکہ ایک سانس کا فاصلہ ہے جیسے ہی انسان کی سانس رکے گی انسان دنیا سے آخرت کا میں پہونچ جائے گا اور وہاں فقط نیکیاں اور اچھے اعمال ہی انسان کے ساتھ ہوں گے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج فقہ کے استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ پروردگار قیامت میں جہنمیوں پر توجہ نہیں کرے گا کہا: قران کریم کی سوره جاثیہ میں ارشاد ہے کہ جب قیامت میں پردے ہٹا دیئے جائیں گے، اہل جہنم ، مضحکہ اڑانے والے ، لوگوں کو تکلیفیں دینے والے اور انبیاء و اولیاء الھی کے قاتلین اپنے اعمال دیکھکر وحشت زدہ ہوجائیں گے اور خداوند متعال کی بارگاہ میں خوف زدہ التجا کریں گے مگر پروردگار ان کے جواب میں فرمائے گا کہ جیسے کہ تم نے دنیا میں مجھے فراموش کر رکھا تھا اج ہم تمھیں فراموش کریں گے ۔
انہوں نے مزید کہا: کبھی انسان، خدا کو فراموش کردیتا ہے کہ جو بدبختی ہے مگر خدا کی جانب سے انسانوں کو فراموش کیا جانا بہت بڑا نقصان ہے اور بدترین عذاب شمار کیا جاتا ہے اس کے علاوہ یہ لوگ قیامت میں جہنم کی آگ اور دیگر عذاب الھی سے محفوظ نہ رہ سکیں گے ۔
حضرت آیت الله علوی گرگانی نے آخر میں ماہ مبارک رمضان کے سلسلے میں نصیحتیں کرتے ہوئے کہا: اس ماہ رمضان میں خدمت کی کوشش کریں ، فقیروں اور مستحقوں کی امداد کریں خصوصا نیاز مند رشتداروں کی ضرورتوں پر توجہ رکھیں کیوں کہ اس ماہ میں یہ اعمال، آخرت کا عظیم ذخیرہ شمار کیا جاتا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: پروردگار سے اپنی بخشش کی دعا کریں کہ وہ دنیا سے اٹھنے سے پہلے ہمیں بخش دے اور ہمیں قیامت کے دردناک عذاب سے محفوظ رکھے ۔