رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آستان قدس رضوی کے سربراہ حجت الاسلام سید ابراہیم رئیسی نے مدرسہ علمیہ عالی نواب کے نئے تعلیمی سال کے افتتاحی پروگرام میں کہا : اسلامی بیداری تحریک ایک ایسی لہر ہے جو سامرج کی کوششوں اور پروپیگنڈوں سے نابود ہونے والی نہیں ہے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : ممکن ہے سامراج چاہے گا کہ مختلف بہانوں سے حکومتوں کو متاثر کرے ، لیکن شہداء و مجاہدین کا خون کبھی رائگاں نہیں کیا جا سکتا ۔
ابراہیم رئیسی نے تاکید کی : شیخ عیسی قاسم کو بحرین سے ملک بدر کرسکتے ہیں یا شیخ زکزاکی کو نیجریہ کی جیل میں قتل کرسکتے ہیں اور شیخ نمر کو شہید کرسکتے ہیں، لیکن اسلامی بیداری کی فکر و فہم کو ختم نہیں کرسکتے اور یہ فکر جلدی یا دیر پوری دنیا میں پھیل کررہے گی ۔
انہوں نے حضرت امیرالمومنین علیہ السلام کی اس روایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ آپ نے کمیل بن زیاد کو مخاطب کر کے فرمایا: دل ظروف کی طرح ہیں پس ان میں سے بہترین وہ ہے جس میں ظرفیت زیادہ ہو بیان کیا : اس ظرفیت سے خداوند عالم کی بندگی اور اہل بیت طاہرین علیہم السلام سے توسل حاصل ہوگی اور دلوں میں ظرفیت کی افزائش کے بہترین مقام معصومین علیہم السلام کے مقدس روضہ ہیں ۔
خبرگان رہبری کونسل کی مجلس صدارت کے رکن نے دینی علماء کے لیے ظرفیت سازی کی اہمیت کو بہت عظیم قرار دیا اور کہا : آج تعلیم و تعدیل دو ایسے ترازو کے پلڑے ہیں کہ جن کے ذریعہ علماء، اسلامی معاشرے کو خداوند عالم کی جانب موڑ سکتے ہیں ۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : حضرت امیر المومنین علیہ السلام کی فرمائشات میں تعلیم و تعدیل پر تاکید ہوئی ہے کہ تعلیمی پیغام کی بنیاد پر آمادہ دلوں تک علم پہنچایا جائے اور تعدیل بھی ظلم و فساد سے مقابلے کے لیے ہے ۔
حوزہ علمیہ خراسان کی مجلس صدارت کے رکن نے علم اور معنویت کو ساتھ ساتھ ہونے پر تاکید کی : عصر حاضر کی بہت سی مشکلات ، علم بغیر روحانیت و معنویت کے ہونے کی وجہ سے ہیں ۔
انہوں نے کہا : مغربی ظلم و فساد کے لیے افریقہ کو آزمائش کا میدان بننا اور صیہونیزم کے ستر سالہ ظلم کے لیے فلسطین کے مظلوم عوام اور آج کی دنیا کی قابل افسوس حالت سب کچھ علم بغیر روحانیت و معنویت ہونے کی وجہ سے ہے اور آج ان ظلم و ستم کے نتائج مغربی لوگوں کے گلے پڑے ہوئے ہیں ۔
حجت الاسلام رئیسی نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی اس حدیث العلم نور یقذفہ اللہ فی قلب من یشاء کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا: حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے علم کی حقیقت کو عبودیت میں قرار دیا ہے کہ اس بنیاد پر تمام کائنات خداوندعالم کی ملکیت و حکومت کے تحت ہے۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک ۵۳۲/