رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے استاد حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے ملک کے فرمانداروں سے ملاقات میں اس بیان کے ساتھ کہ امر بالمعروف و نہی عن المنکر اس زمانہ میں ایک مظلوم فریضہ میں سے ہے بیان کیا : اس کے با وجود کہ امر بالمعروف و نہی عن المنکر کو اسلام میں ایک اہم ترین فریضہ میں شمار کیا گیا ہے لیکن اس کا حق ادا نہیں کیا جا رہا ہے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : بعض لوگوں کا یہ وہم ہے کہ امر بالمعروف و نہی عن المنکر کا صرف اثر یہ ہے کہ اس کی وجہ سے گناہ انجام نہیں ہوتا ہے حالانکہ روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ معاشرے کے بہت سارے مسائل کا دار و مدار امر بالمعروف و نہی عن المنکر سے ہے جس میں ایک سیکورٹی کا مسئلہ ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے امام محمد باقر علیہ السلام سے ایک روایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے امر بالمعروف و نہی عن المنکر کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے کہا : حضرت نے فرمایا کہ امر بالمعروف و نہی عن المنکر دو واجب ہے کہ جو واجبات کے نفاذ کا ضامن ہے یہ دو واجب خیمہ کے دو ستون ہیں کہ اگر یہ نہ ہوں تو دوسرے فرائض انجام نہیں ہو پائے نگے یا ناقص رہے نگے ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : امام علیہ السلام فرماتے ہیں لوگوں سے حلالیت حاصل کرنا امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے زیر سایہ ممکن ہے ان اسباب کی وجہ سے راستے محفوظ ہوتے ہیں امر بالمعروف و نہی عن المنکر کی وجہ سے حق الناس اس کے مالک تک پہوچتا ہے اس وجہ سے سیکورٹی، حق کی ادائے گی اور فریضہ کی انجام دہی کا تعلق امر بالمعروف و نہی عن المنکر سے ہے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے اس بیان کے ساتھ کہ امر بالمعروف و نہی عن المنکر تمام اسلامی احکامات کا روح ہے بیان کیا : اگر یہ روح ہٹا دیا جائے تو دین بے جان و کمزور ہو جائے گا ، اس بنا پر امر بالمعروف و نہی عن المنکر صرف ثواب کے لئے نہیں ہے اس کے سلسلہ میں وسیع نظریہ رکھنا چاہیئے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۵۳/