رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فاتح شام و محمد مصطفٰیۖ کی نواسی حضرت زینب (س) کا یوم شہادت عقیدت و احترام کے ساتھ بلتستان بھر میں منایا گیا۔ اس سلسلے میں چھوٹے بڑے علاقوں میں مجالس عزاء منعقد ہوئیں۔ علمائے کرام و ذاکرین نے فاتح شام کی سیرت و کردار پر روشنی ڈالی اور مسلم امہ کو اتحاد اتفاق کو فروغ دینے کی تلقین کی۔
امام بارگاہ ژھر کھور گیول اسکردو میں منعقدہ مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے انجمن امامیہ بلتستان کے صدر شیخ محمد علی مظفری نے کہا ہے کہ حضرت زینب (س) کی سیرت و کردار تمام خواتین کیلئے مشعل راہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کو کردار زینبی پر عمل پیرا ہونا ہوگا۔ جب تک خواتین حضرت زینب (س) کے کردار پر عمل نہیں کریں گی، تب تک مسائل کبھی حل نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ حضرت زینب (س) نے اسلام کی بقاء اور دین محمدی کی اصلاح کیلئے بے پناہ قربانیاں دیں اور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں۔
انہوں نے کہا کہ جب تک خواتین کردار زینبی پر عمل نہیں کریں گی، تب تک وہ دنیا و آخرت میں سرخرو نہیں ہو سکتیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم آئینی بنیادی حقوق سے محروم ہیں لیکن نمائندوں نے چپ کے روزے رکھ لیئے ہیں۔ وہ نمائندے کہاں سو رہے ہیں، جو الیکشن کے دنوں میں عوام کو سبز باغ دیکھا رہے تھے۔ دریں اثنا بلتستان بھر میں یوم وصال حضرت زینب (س) کے موقع پر شیبہ اور تابوت کے جلوس بھی نکالے گئے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/