‫‫کیٹیگری‬ :
06 October 2017 - 01:24
News ID: 430244
فونت
روضہ امام رضا علیہ السلام کے متولی :
حجت الاسلام والمسلمین رییسی نے کہا : مقاومت محاذ کے مجاہدین کے ہر گھر میں ماں ، بیوی ، بہن کی بنیادی کردار کو دیکھتا ہوں کہ جو حضرت زینب (س) کی اطاعت اپنے لئے واجب جانتی ہیں اور ان بزرگ بانو کو اپنے لئے نمونہ عمل قرار دیا ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین سید ابراھیم رئیسی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق روضہ امام رضا علیہ السلام کے متولی و حوزہ علمیہ خراسان کے مشہور و معروف استاد حجت الاسلام والمسلمین سید ابراهیم رییسی نے «رهروان زینبی» کی عظیم اجتماع جو کہ امام زادہ ناصر اور یاسر علیہما السلام کے آستانہ مقدسہ پر منعقد ہوا اس میں انقلابی خواتین کو حضرت زینب (س) کی شخصیت سے نمونہ حاصل کرنے کی ضرورت کی تاکید کرتے ہوئے قیام عاشورا میں خواتین و بچوں کی ہمراہی کو با مقصد جانا ہے اور بیان کیا : قیام کربلا میں امام حسین علیہ السلام کی طرف سے خواتین و بچوں کو ساتھ لانے کا منصوبہ اس راہ میں خواتین خاص کر حضرت زینب (س) کی تاثیر کو بیان کرتی ہے ۔

عاشورہ عاشورہ والوں کے لئے روز ولادت تھا

حجت الاسلام والمسلمین سید ابراھیم رئیسی نے حضرت زینب کبری سلام اللہ علیھا کا عاشورا کے بعد اہم کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: تحریک عاشورا میں اسارت اور قید کے دوران ؛ امامت، مدیریت اور رھبری حضرت زین العابدین علیہ السلام پر تھی اور عملی اور اجرائی مدیریت حضرت زینب سلام اللہ علیہھا کے دوش مبارک پر تھی۔

روضہ امام رضا علیہ السلام کے متولی نے کہا : اگر امام زین العابدین علیہ السلام کی رھبری اورحضرت زینب سلام اللہ علیہھا کی روشن فکری نہ ہوتی ، عاشورا کربلا میں ہی دفن ہو جاتا اور آج لوگ امام حسین علیہ السلام کے پیغام سے آشنا نہ ہوتے ۔ ایک مسلمان خاتون کے لئے حضرت زینب سلام اللہ علیہا استقامت اور عزت کا نمونہ اور علامت ہیں۔

اہل بیت ع کے اسیروں کے قافلہ کی عزت حضرت زینب س کی رہنمائی سے تھی

حوزہ علمیہ خراسان کے مشہور و معروف استاد نے حضرت زینب کبری سلام اللہ علیہا کو صبر وبردباری کا اسوہ اور نمونہ جانتے ہوئے کہا: تمام قرآنی مردوں اور خواتین کے درمیان  مرکزی اور مشترک نقطہ  صبر اور استقامت ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین رییسی نے اپنی گفت و گو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے کہا : آج پوری دنیا کے مسلمانوں کو چاہئے کہ استقامت، صبر اور ایثار کا درس مکتب زینب کبریٰ سلام اللہ علیہا سے سیکھیں۔

انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران کی غیور عوام کا دنیا کو کھانے والے مستکبروں اور انسانی حقوق کے جھوٹے دعوایداروں کے سامنے استقامت کا مظاہرہ؛ عاشورای حسینی کی تعلیمات کی وجہ سے ہے۔

روضہ امام رضا علیہ السلام کے متولی نے عاشورا کی تعلیمات کو ظلم کے مقابلے میں قیام، دشمن کے ساتھ سمجھوتہ نہ کرنا، ذلت کو قبول نہ کرنا اور عزت کے ساتھ خدا کی راہ میں جان دینا جانتے ہوئے کہا : اسلامی انقلاب عاشورا کا تسلسل ہے ، ایران کی عوام امام حسین بن علی علیہ السلام کی پیروی کرتے ہوئے عزت کے راستے کا انتخاب کیا اور جس طرح حضرت زینب کبریٰ سلام اللہ علیہا نے فرمایا؛ شہادت ہماری عوام کے لئے بھی کرامت ہے۔

عالم اسلام کی انقلابی خواتین نے حضرت زینت س کو اپنا آئیڈیل قرار دیا ہے

حجت الاسلام والمسلمین رئیسی نے تاکید کرتے ہوئے کہا : زینب کبریٰ سلام اللہ علیہا کی تعلیمات ہم سب کے لئے اسوہ اور آئیڈیل ہیں، انقلابی فکر و عمل اور زینبی سبک زندگی کے سائے میں معاشرہ محفوظ رہ سکتا ہے؛ آج ایرانی خواتین اسلامی انقلاب کی برکت سے فکر وعمل کی آزادی رکھتی ہیں ، ایرانی قابل خواتین مختلف سماجئ شعبوں میں کردار ادا کر سکتی ہیں اور یہ مواقع ان کے لئے فراہم کئے جائیں ۔

انہوں نے ظلم اور استکبار کے خلاف قیام کو عزت و وقار جانتے ہوئےکہا: امریکی صدر کی گفتگو استکبار کے خوف و ہراس کی بیان گر ہے اور یہ خوف و ہراس استقامت اور مقاومت کی برکت سے ایجاد ہوا ہے ۔ مستکبروں کے مدّ مقابل استقامت ان کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیتی ہے اورہمارے لئے حضرت زینب کبری سلام اللہ علیہا کی یہی تعلیمات ہیں۔

حجت الاسلام والمسلمین رئیسی نے کہا : زینب سلام اللہ علیہا کی طرح مختلف میدانوں اور شعبوں میں ایرانی خواتین کی موجودگی بہت ساری برکات و خیرات کا منشا بن سکتی ہیں، اگرچہ اسلامی جمہوریہ ایران بہت ساری معیشتی اور اقتصادی مشکلات سے دوچار ہے، لیکن ساتھ میں بہت سارے ذخائر اور بہت سارے ماہر اور تعلیم یافتہ افراد رکھتا ہے جن کو اگر عملی طور پر میدان ملتا ہے تو بہت ساری مشکلات کو حل کر سکتے ہیں۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۷۸۸/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬