رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آل خلیفہ سیکورٹی فورس نے گذشتہ شب بحرین کے دارالحکومت، منامہ کے مشرقی حصہ کے دوعلاقہ عراد و سماهیج میں منعقد جشن حضرت زینب(س) میں شریک مومنین پر آنسو گیس کے گولے داغے ۔
ان دونوں علاقہ کے نمائندہ علی العشیری نے کہا: بحرینی حکام نے ان دونوں علاقوں میں مذھبی پروگرام اور جشن حضرت زینب(س) پر پابندیاں لگا کر عوامی آزادی کو محدود کرنے میں کوشاں ہے ۔
اس کے ساتھ ہی بحرین کے دارالحکومت، منامہ کے مشرقی حصہ کے علاقہ الدیر کے باشندوں نے اس علاقے میں سرکاری فورسز کی موجودگی اور روز مرہ کی زندگی معطل کئے جانے کی شکایت کی ہے کہ آل خلیفہ کے فوجیوں نے گزشتہ تین روز سے اس علاقے کے مکینوں کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے ۔
آل خیلفہ پولیس نے اس علاقہ کے اندر و باہر مختلف جگہوں پر چیک پوسٹ قائم کر رکھیں ہیں اور پیدل چلنے والوں کو تفتیش کرتی ہے ۔
علاقہ الدیر کے کچھ نوجوان جشن حضرت زینب(س) کے تبرکات کا انتظام کرنے میں مصروف تھے کہ آل خلیفہ فورس نے انہیں اس کام سے روک دیا اور مورد نظر مکان بند کرنے کا حکم دیا ۔
الدیر علاقہ کے مومنین نے آل خلیفہ کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے ، مذھبی آزادی اور دینی شعائر کے احترام کی تاکید کی و نیز مذکورہ علاقوں کو آل خلیفہ فورسز سے خالی کئے جانے پر زور دیا ۔
بحرین کے انسانی حقوق کے ادارے میں مذہبی آزادی کے امور کے انچارج، میثم سلمان نے کہا : بحرینی عوام آل خلیفہ کے فوجیوں کے ہاتھوں توہین آمیز سلوک اور زیادتیوں سے تنگ آچکے ہیں۔
میثم سلمان نے مزید کہا : آل خلیفہ نے بحرینی عوام کے خلاف قبائلی تعصب اور امتیازی سلوک پر مبنی پالیسی اختیار کر رکھی ہے ۔