رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بین الاقوامی امور کے مشیر، ایران کے سابق وزير خارجہ اور بیداری اسلامی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے فرانس 24 کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران ، امریکہ کی معاندانہ پالیسیوں اور اس کے ہر قسم کے دباؤ کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے۔
ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے امریکہ کی طرف سے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کو دہشت گردی کی لسٹ میں قراردینے پر مبنی سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے نئے صدر بھی گذشتہ صدور کی طرح دھمکیوں سے کام لے رہے ہیں ۔
ایران کو امریکہ گذشتہ 38 سال سے دھمکیاں دیتا چلا آرہا ہے اور بعض جگہ اس نے اپنی دھمکیوں کو عملی جامہ بھی پہنایا ہے لیکن امریکہ کے اندر ایرانی قوم کا مقابلہ کرنے کی ہمت نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ صدام معدوم کی جانب سے مسلط کردہ آٹھ سالہ جنگ کے پیچھے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا ہاتھ تھا۔ امریکہ اس دور میں انقلاب اسلامی کو شکست نہیں دے سکا جب انقلاب اسلامی ایک چھوٹا سا پودا تھا آج انقلاب اسلامی ایک مضبوط درخت اور عظيم شجرہ طیبہ میں تبدیل ہوگيا ہے لہذا ایرانی قوم کو امریکی دھمکیوں پر کوئی تشویش نہیں ہے ایران کے خلاف امریکہ کے کسی بھی جارحانہ اور احمقانہ اقدام سے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو ہی نقصان پہنچے گا۔
ولایتی نے امریکہ کی طرف سےجدید اقتصادی پابندیوں پر مبنی سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی گذشتہ اور جدید اقتصادی پابندیوں کا ایرانی قوم پر کوئي اثر پڑنے والا نہیں کیونکہ ایران کا اقتصاد امریکی اقتصاد سے منسلک نہیں بلکہ ایران کا اقتصاد رہبر معظم انقلاب اسلامی کی مزاحمتی اقتصادی پالیسیوں پر استوار ہے لہذا ایرانی قوم امریکہ کی معاندانہ پالیسیوں اور سازشوں سے گھبرانے والی نہیں اور امریکہ کے ہر وار کا مناسب اور منہ توڑ جواب دینے کے لئے آمادہ ہے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰