‫‫کیٹیگری‬ :
20 February 2017 - 09:46
News ID: 426423
فونت
مخدوم جاوید ہاشمی:
پاکستان کے سینیئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے اپنے بیان میں اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اسوقت جو طاقتیں اسلام کیخلاف برسرپیکار ہیں، وہی انقلاب اسلامی ایران کیخلاف سازشوں میں مصروف ہیں کا: جو لوگ حزب اللہ کو دہشتگرد یا عسکری جماعت کہتے ہیں، اُنکا آئیڈیل اسرائیل ہی ہوگا کیوں کہ جو کام بڑے بڑے نام نہاد مسلمان ممالک نہ کرسکے اسے حزب اللہ نے کر دکھایا ۔
مخدوم جاوید ہاشمی

 

رسا نیوز ایجنسی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے سینیئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے اپنے بیان میں اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ امام خمینی نے فرمایا تھا کہ اگر دنیا میں امن کو قائم رکھنا ہے تو مسلمانوں کو متحد ہونا پڑیگا کہا: کیونکہ جو قوتیں اُٹھ رہی ہیں اُنکا مقابلہ اکیلے اکیلے نہیں کیا جا سکتا، کبھی کبھی شرمندگی ہوتی ہے کہ اگر امریکہ میں کوئی مسجد کو آگ لگاتے ہیں تو اُسکے تحفظ کیلئے وہاں کا عیسائی اور یہودی مسلمانوں کیساتھ کھڑا ہوتا ہے، یہ کوئی فخر کی بات نہیں ہے، لیکن جو مسلمان ہے، وہ ایک دوسرے کو برداشت نہیں کرتا۔

مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا: میں نے انقلاب اسلامی ایران کو کافی حد تک قریب سے دیکھا، جب امام خمینی فرانس کے شہر پیرس میں جلاوطن تھے تو اُس وقت میں بھی تعلیم کے حصول کے لئے پیرس میں تھا، جب امام خمینی پیرس سے ایران کے لئے روانہ ہو رہے تھے تو اُس وقت انقلابی نوجوان پورے پیرس میں مرگ بر امریکہ کے نہ صرف نعرے لگا رہے تھے بلکہ پورا پیرس انقلاب کا پیغام پہنچا رہا تھا، اس کے علاوہ دنیا کے دیگر ممالک میں جہاں جہاں بھی انقلاب کے متوالے تھے، وہ امام خمینی کے پیغام کو پہنچانے میں مصروف تھے۔ یہ انقلاب ایسے نہیں آیا کہ آمریت اور بادشاہت کو ہٹانا تھا اور اس کی جگہ دوسری حکومت کو لانا تھا، اس انقلاب کے لئے بہت محنت کی گئی، قوم کو فکری طور پر آمادہ اور تیار کیا گیا، ذہن سازی کی گئی، جس کے بعد انقلاب آیا، دنیا بھر میں تغیر اور تبدل کا سلسلہ جاری ہے، آج سے بیس سال پہلے کے دوست آج کے دشمن بن چکے ہیں اور اُس وقت کے دشمن آج دوستی کے لئے ہاتھ بڑھا رہے ہیں۔

انہوں نے بیان کیا: میں سمجھتا ہوں کہ اس وقت دشمن کے جانب سے اسلام کے خلاف جو سازشیں یا اقدام کئے جا رہے ہیں، مسلمان اس کو برداشت کرنے کی طاقت نہیں رکھتے، لیکن انقلاب اسلامی ایران نے ایک کمزور اور مستضعف انسان کو سوچنے کی ایسی جہتوں سے متعارف کرایا ہے کہ جہاں اُسے ہر مرحلے پر کامیابی کی مثالیں ملتی ہیں، آج کی ہر مشکل کا حل ایران اور ایرانیوں کے پاس موجود ہے، جب بھی ہماری نگاہیں امام خمینی کی ذات پر پڑتی ہیں تو ہمیں ان سے محبت، اتحاد، بھائی چارے اور مسلمانوں کی فلاح کا درس ملتا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس وقت انقلاب کو اُسی سے خطرہ ہے، جس سے اسلام کو خطرہ ہے، کیونکہ انقلاب ایران صرف ایران کا انقلاب نہیں بلکہ اسلامی انقلاب تھا۔ اس وقت جو طاقتیں اسلام کے خلاف برسرپیکار ہیں، وہی انقلاب کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔ میں نام نہیں لوں گا، انقلاب کے دشمنوں کا بس اتنا کہوں گا کہ اس فہرست میں اپنوں اور غیروں سمیت کئی ممالک شامل ہیں۔

مخدوم جاوید ہاشمی نے تاکید کی: میرے نزدیک انقلاب اسلامی کی بقاء اور ترقی میں ولی فقیہ کا عنصر بہت اہم ہے، ایران کو دنیا کی ہر طاقت نے مارنا چاہا، ہمسایوں نے مارنا چاہا، امریکہ، اسرائیل، اپنوں اور غیروں نے مارنا چاہا، لیکن ایران کے قدم میں کہیں لغزش نہیں آئی، بڑی مشکلات کے باوجود حق کے راستے پر ڈٹے رہے، ایران اور پاکستان کے رشتے لازوال ہیں، آپ کسی بھی پاکستانی سے پوچھیں کہ دنیا میں کون سا اسلامی ملک آپ کا خیرخواہ ہے تو وہ کہے گا کہ ایران، کیونکہ ہمیں کبھی بھی ایران سے تکلیف نہیں پہنچی، دنیا میں کون سا مسلمان ہے، جو اہلبیت سے فیض حاصل نہیں کرتا اور یہ انقلاب کوئی آج کا نہیں ہے، انقلاب تو وہی ہے جو مکہ کی گلیوں میں اُبھر کے آگیا تھا، اُنہی سوچوں اور فکروں اور نظریات کو جو لوگوں کے ذہنوں سے محو ہوگئے تھے، امام خمینی نے زندہ کیا۔ ایران نے ولایت فقیہ سے دنیا کو منوایا ہے کہ دنیا پر حکمرانی کرنے سے بہتر ہے کہ دلوں پر حکمرانی کی جائے اور ایران کے ولی فقیہ چاہے وہ امام خمینی ہوں یا آج کے سید علی خامنہ ای اُنہوں نے دنیا کو ایک کامیاب نظام دیا ہے۔

انہوں نے اظھار کیا: جو کام بدقسمتی سے اسلامی ممالک کو کرنا چاہیے تھا، وہ کام صرف حزب اللہ نے کیا ہے، جب حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے اسرائیل کے خلاف 33 روزہ جنگ لڑی اور اس میں اُنہیں کامیابی ملی تو پوری دنیا حیران رہ گئی کہ یہ کون سے لوگ آگئے ہیں، اس میں کوئی شک نہیں کہ حزب اللہ اُن ممالک یا طاقتوں کی نگاہ میں دہشتگرد تنظیم ہے، جنہوں نے اس گروہ سے شکست کھائی ہے اور دنیا جانتی ہے کہ حزب اللہ مظلوم فلسطینیوں کے لئے اسرائیل کے خلاف جنگ کر رہا ہے، اب جو بھی اسرائیلی یا اسرائیل نواز ہوں گے، اُن کے نزدیک حزب اللہ دہشتگرد بھی ہوگی اور مسلح عسکری جماعت بھی ہوگی۔ لیکن میں سمجھتا ہوں کہ جو کام بڑے بڑے نام نہاد مسلمان ممالک نہ کرسکے، وہ کام حزب اللہ نے کر دکھایا۔ جو لوگ حزب اللہ کو دہشتگرد یا عسکری جماعت کہتے ہیں پھر اُن کا آئیڈیل اسرائیل ہی ہوگا۔

مخدوم جاوید ہاشمی اشارہ کیا: مجھ گناہگار کا کیا پیغام ہوگا، البتہ میں اپنے پیغام کو متصل کرتا بانی انقلاب کے پیغام کے ساتھ، میں نے امام خمینی اور ڈاکٹر علی شریعتی دونوں کو پڑھا ہے، میں آپ کو امام خمینی کا پیغام سناتا ہوں، امام خمینی نے فرمایا تھا کہ اگر دنیا کے امن کو قائم رکھنا ہے تو مسلمانوں کو متحد ہونا پڑے گا، کیونکہ جو قوتیں اُٹھ رہی ہیں، اُن کا مقابلہ اکیلے اکیلے نہیں کیا جا سکتا، کبھی کبھی شرمندگی ہوتی ہے کہ اگر امریکہ میں کوئی مسجد کو آگ لگاتے ہیں تو اُس کے تحفظ کے لئے وہاں کا عیسائی اور یہودی مسلمانوں کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے، یہ کوئی فخر کی بات نہیں ہے، لیکن جو مسلمان ہے وہ ایک دوسرے کو برداشت نہیں کرتا، امریکہ میں عیسائی اور یہودی میری مسجد کا احترام کر رہا ہے، لیکن ہم مسلمان ایک دوسرے کی مساجد کو جلانے میں لگے ہوئے ہیں، جس کا فائدہ امریکہ اور دیگر صیہونی طاقتیں اُٹھا رہی ہیں۔ میں نے اپنی کتاب ''ہاں میں باغی ہوں'' میں لکھا تھا کہ امریکہ کے اندر سے ایک بلا کھڑی ہوگی، جو اسے ٹکڑوں میں تقسیم کر دے گی، اب آپ دیکھ رہے ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ اُسی بلا کی شکل میں امریکہ پر مسلط ہوگیا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کی تباہی کا باعث بننا ہے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

منبع: اسلام ٹائمز

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬