‫‫کیٹیگری‬ :
20 February 2017 - 11:27
News ID: 426427
فونت
آیت الله مکارم شیرازی:
حضرت ‌آیت الله مکارم شیرازی نے مسلمانوں میں ھر قسم کے اختلافات کو خطرناک زھر بتایا اور نادانی ، جہالت اور عدم آگاہی اس اختلاف کی بنیاد جانا ۔
آیت الله مکارم شیرازی


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے گذشتہ روز جزیره قشم کے سنی علمائے کرام کے وفد سے ملاقات میں مسلمانوں کے درمیان ھر قسم کے اختلافات کو خطرناک زھر بتایا اور کہا: قران کریم نے فرمایا کہ اختلاف کی بنیاد نادانی ، جہالت اور عدم آگاہی ہے ۔

انہوں نے مزید کہا: اگر آگہی اور علم رہے تو اختلاف نہ ہوگا لھذا مسلمان ، اسلامی ممالک میں دشمن کی چال بازیوں سے ہوشیار رہیں ، ایران میں امن و امان کی فضا حاکم ہے کیوں کہ ایرانی حکام اور قوم دونوں ہی آپس میں متحد ہیں ، مختلف اداروں کے حکمراں بھی بخوبی اپنے وظیفہ پر عمل کررہے ہیں کہ جو لائق تحسین ہے  ۔

حوزه علمیه قم میں درس خارج فقہ و اصول کے مشھور استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دشمن اس کے بجائے کہ اپنی جیب سے کچھ خرچ کرے اور اس کے افراد مارے جائیں ، اس نے مسلمانوں کو ایک دوسرے کی جان کا پیاسا بنا دیا ہے کہا : دشمن نے اپنی اس سیاست کے ذریعہ ملک کے ملک زمین بوس کردیئے ، لوگوں کا قتل عام کرایا اور مسلم معاشرے کو فقر و تنگدستی میں مبتلا کردیا ہے ۔

انہوں مزید کہا: اگر تمام مسلم گروہ آگاہی حاصل کرلیں اور شدت پسندی سے کنارہ کشی کرلیں تو پوری ملت اسلامیہ متفق و متحد ہوجائے گی ، لوگوں کے اصلاح کا اجر مجاهد فی سبیل الله کے مانند ہے ، ان دونوں عمل یعنی قوم کی اصلاح اور جهاد فی سبیل الله کا نتیجہ ایک ہی ہے کیوں کہ یہ عمل عظمت اسلام کا سبب ہے ۔

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے سرزمین ھندوستان پر برٹیش انڈیا کے قبضے کی تاریخ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: اس عالمی سامراج نے اختلاف ڈالو حکومت کرو کی سیاست اپنا کر اس سرزمین پر حکومت کی ، وہ جب بھی محسوس کرتے تھے کہ قوم ایک دوسرے کے قریب آرہی ہے تو مجددا اختلاف ڈال کر انہیں ایک دوسرے سے جدا کر دیتے تھے ۔

انہوں نے بیان کیا: اختلاف ڈالو اور حکومت کرو یہ ایک 3 هزار سالہ سیاست ہے ، ہم نے فرعون اور بنی اسرائیل کی تاریخ میں بھی یہ بات دیکھی کہ فرعون نے بنی اسرائیل میں اختلاف ڈال کر حکومت کی ، یہ ایک پرانی اور قدیمی چال ہے کہ اختلاف ڈالو اور حکومت کرو لھذا ہمیں بیدار رہنا چاہئے ۔

اس  مرجع تقلید نے یاد دہانی کی : ہمیں نعمتوں کی قدر کرنی چاہئے ،  دشمن مختلف حیلے اور وسیلے سے ہمیں مات دینا چاہتا ہے مگر ہمیں تسلیم نہیں ہونا چاہئے، امام صادق(ع) کا فرمان ہے کہ تم اهل سنت کی جماعتوں میں شرکت کرو ، ان کے مریضوں کی عیادت کرو ، ان کی تشییع جنازہ میں حاضر ہو ۔

انہوں نے مزید فرمایا: ہوشیاری اور بیداری کے ذریعہ دشمن کی چالوں کو نقش بر آب کردیں اور کوشش کریں کہ آپ کے جوان صحیح اسلامی افکار کے زیر سایہ تربیت پائیں ، کیوں کہ دشمن جوانوں کو گمراہ کرنے میں کوشاں ہے تاکہ انہیں اسلام سے دور کرسکے یا انہیں شدت پسند گروہوں کا حصہ بنا سکے ۔

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ سوشل میڈیا کے عنوان سے ایک بہت بڑی مصیبت موجود ہے کہا: ممکن ہے اس سوشل میڈیا کا جوان کے اخلاق اور عقیدہ پر منفی اثر پڑے ، لھذا ہم حکمرانوں کو متوجہ کرا رہے ہیں کہ وہ سوشل میڈیا کو کںٹرول کرنے کی کوشش کریں ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۶۳۶

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬