
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یوروپ میں حضرت آیت الله سیستانی کے نمائندہ حجت الاسلام سید مرتضی کشمیری نے پیریس اسلامک سنٹر میں تقریر کرتے ہوئے سوره ابراهیم کی 24 ویں آیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: خداوند متعال نے حضرت موسی (ع) کی داستان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ہمیں اپنے مخالفین کے ساتھ محبت اور شفقت کے ساتھ پیش آنے کا درس دیا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: خداوند متعال نے حضرت موسی (ع) کو تاکید کی کہ جب فرعون کے پاس جانا تو اس کے ساتھ نرم لہجے میں گفتگو کرنا ، اس تاکید سے ہمیں یہ درس ملتا ہے کہ خداوند متعال شدت پسندی اور جنگ و جدال کا مخالف ہے ۔
یوروپ میں آیت الله سیستانی کے نمائندہ نے واضح طور سے کہا: قرآن کریم میں جس کلمہ « شجرة طيبة » کا تذکرہ ہے بلا شک اس سے اهل بیت اطھار (ع) مراد ہیں کہ اس بات پر کافی روایتیں بھی دلالت کرتی ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا: حدیث کساء کے مضمون سے یہ بات سمجھ میں آتی ہے ، اهل بیت (ع) علت وجود و خلقت ہیں اور دنیا میں کوئی بھی موجود ان سے بہتر اور افضل نہیں ہے ۔
حجت الاسلام کشمیری نے بیان کیا: رسول اکرم (ص) نے اپنی مختلف احادیث میں ہمیں سیرت اهل بیت (ع) سے متمسک ہونے کی تاکید کی ہے ، کیوں کہ وہی ہماری نجات اور کامیابی کا وسیلہ ہیں اور اشرار اور دشمنوں کو ہم سے دوری کا سبب ہیں ۔ /۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۳۰۶