‫‫کیٹیگری‬ :
31 March 2017 - 15:15
News ID: 427208
فونت
پاکستان کے سنی عالم دین:
نظام مصطفٰی پارٹی کے سربراہ نے راحیل شریف کو متنازع اتحاد کی قیادت سے گریز کرنے کی دعوت دی اور کہا: مسلمانوں کے قاتل اور صھیونیوں کے دوست داعش دائرہ اسلام سے باہر ہیں ۔
 حنیف طیب

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نظام مصطفٰی پارٹی کے سربراہ حنیف طیب اپنے ایک بیان میں کہا: امت مسلمہ کی بدقسمتی ہے کہ کچھ لوگوں نے اسلام کا چہرہ مسخ کرنے کیلئے داعش جیسا گروہ تشکیل دیا ۔

انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ داعش مسلمانوں سے برسرپیکار ہے، لیکن مظلوم اور نہتے فلسطینیوں کا قتل عام کرنیوالے اسرائیل پر حملہ ور نہیں کہا: داعش کے زخمیوں کا علاج اسرائیل میں ہوتا ہے نیز پاکستان میں دہشتگردی کا بازار گرم کرنیوالی تحریک طالبان پاکستان ہے کہ جس کے ڈانڈے بھی سعودی عرب سے ملتے ہیں ۔

انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ سعودی عرب کی قیادت میں بننے والا اتحاد متنازع ہے، اس میں بہت سے اہم مسلمان ممالک کو نظر انداز کردیا گیا ہے کہا: اس اتحاد میں سعودی عرب کی بذات خود کوئی حیثیت نہیں بلکہ یہ مسلمانوں کیخلاف جنگ ہے، جس میں سعودی عرب کے کندھے پر بندوق رکھ کر چلائی جا رہی ہے۔

حنیف طیب نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ راحیل شریف کے اس اتحاد کی قیادت سنبھالنے سے کہیں پاکستان کی اپنی حیثیت تو متنازع نہ ہوجائے کہا: اتحاد اسلامی پر ہماری خصوصی نگاہ ہونی چاہئے ، سعودی عرب کی اپنی کوئی پالیسی نہیں، آج وہ اسرائیل سے دوستی کر رہا ہے، امریکہ کے ساتھ اس کی "گہری دوستی" ہے، ایسی صورت میں جو یہود ونصاریٰ کا ساتھی ہو، وہ امت مسلمہ کیلئے کہاں کام کرے گا۔

انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ سعودی اتحاد جو بظاہر دہشتگردی کیخلاف بنایا گیا ہے، اس سے دہشتگردی ختم نہیں ہوگی بلکہ بڑھے گی کہا: اس اتحاد میں ایران کو شامل نہیں کیا گیا، لبنان، شام اور دیگر اہم مسلم ممالک اس اتحاد کا حصہ نہیں ہیں تو پھر یہ کیسے مسلم اتحاد ہوگیا؟ یہ ایک سوالیہ نشان ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬