رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله حسین نوری همدانی مرجع تقلید نے ایران کے بعض علماء سے ملاقات میں انقلاب کے سلسلہ میں ملک کے ممتازین اور علماء کی ذمہ داری پر تاکید کی ہے اور بیان کیا : اسلامی انقلاب الہی عطا ہے اور خداوند عالم کی طرف سے ھدیہ ہے جس کی حفاظت کی ذمہ داری سب لوگوں پر ہے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : اسلامی انقلاب نے حوزہ علمیہ سے اپنے وجود کا اعلان کیا ہے اور حوزہ علمیہ کے علماء امام خمینی رح کے زیر سرپرستی اس میدان میں قدم پڑھایا ہے جس کی وجہ سے تمام طلاب و علماء کے دوش پر سخت و اہم ذمہ داری ہے ؛ روایت میں بھی بیان ہوا ہے کہ علماء کرام دین کے محافظ ہیں اور اس راہ میں جہاد کریں ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ شیاطین دین و انقلاب کو نقصان پہوچانے کے لئے مسلسل منصوبہ بندی میں مشغول ہیں بیان کیا : دشمن کی کوشش ہے کہ سیاست و ثقافت و اقتصاد کے مختلف میدان میں اسلامی حکومت کی شناخت کو ختم کر دیں اور اس سلسلہ میں پیچیدہ سازش کو انجام دے ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : قرآن کریم فرماتا ہے کہ مسلمان کی طاقت و قدرت اس حد تک ہو کہ دشمن ہمیشہ اس سے خوف و رعب میں رہیں ، مسلمانوں کو چاہیئے کہ مضبوط سماج کی تشکیل میں قدم بڑھائیں تا کہ حقیقی اسلام کے نظریہ کو نافذ کیا جا سکے ؛ ہر سماج و معاشرے کو ایک ناظم کی ضرورت ہے کہ امام زمانہ عج کی غیبت کے زمانہ میں مدیریت و نظارت کی ذمہ داری ولی فقیہ پر ہے ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے اس بیان کے ساتھ کہ ثروت و دولت و اسلام کی عظیم ذرائع سے اچھی طرح استفادہ کیا جائے بیان کیا : علماء و طلاب عوام سے مسلسل رابطہ میں رہیں کیونکہ عوام اپنی سماجی اخلاق و رویہ میں علماء کو نمونہ جانتے ہیں ۔
انہوں نے اس تاکید کے ساتھ کہ سماج میں امر بالمعروف و نہی عن المنکر فریضہ کو زندہ رکھنے کی کوشش کرنی چاہیئے بیان کیا : آیات و روایات میں اس فراموش شدہ واجب امور پر زیادہ تاکید کی گئی ہے ، حوزات علمیہ اور علماء کو چاہیئے کہ اس واجب امور کو زندہ کریں ۔
مرجع تقلید نے بیان کیا : اسلامی انقلاب الہی نظریہ کے تحت وجود میں آیا ہے کہ حکام و تمام لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ اس کی حفاظت کریں ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۵۱۲/