حجت الاسلام سید یونس موسوی نے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفتگو میں میانمار کے مسلمانوں کے قتل عام کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا: بہت سارے اسلامی ممالک میں مسلمان کشی کا بازار گرم ہے جو بعض سرزمینوں میں نسل کشی کی صورت اختیار کرگیا ہے ۔
سرزمین ایران کے مشھور شیعہ عالم دین نے یمن کے مسلمانوں کی المناک صورت حال کی جانب اشارہ کیا اور کہا: یمن ، عراق اور شام میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد بم اور میزائل برسانے نیز اسپتالوں میں دواوں کی کمی کے سبب موت کو گلے لگا رہے ہیں ۔
انہوں نے نائجیریا ، یمن اور میانمار کے مسلمانوں کے حالت زار کو ناقابل بیان بتایا اور کہا: ان ممالک میں مسلمان نشین علاقے اور شھر مٹی کا ڈھیر بنتے جارہے ہیں اور عوام فقر و تنگدستی نیز وسائل کی کمی و فقدان سے روبرو ہے ۔
حجت الاسلام موسوی نے اسلامی ممالک کی ان مشکلات کی بنیادوں کی جانب اشارہ کیا اور کہا: داعش سے جڑے ہوئے دھشت گرد گروہ کہ جو تمام کے تمام سعودیہ عربیہ کی جانب سے مالی امداد دریافت کررہے ہیں اسلامی ممالک میں قتل عام کے ذمہ دار ہیں ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ میانمار کے مسلمانوں کے پاس کہیں بھی چھپنے کی جگہ نہیں ہے کہا : جبکہ میانمار حکومت ، مسلم کش اور ستمگر گروہ کی حمایت میں مصروف ہے ۔
اسلامی جمھوریہ ایران کے پارلیمنٹ ممبر نے یاد دہانی کی: امام خمینی(ره) عالمی مراکز کو نہیں مانتے تھے کیوں کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں ڈھونگ کے سوا کچھ بھی نہیں ہیں ۔
انہوں نے تاکید کی : ایران و عراق ، افغانستان اور یمن جنگ نیز شام و علاقے کے دیگر حوادث میں پر عالمی مراکز اور تنظیموں کا کوئی کردار و موقف نہیں رہا البتہ ان سے کوئی توقع بھی نہیں رکھنی چاہئے ، ہماری توقع مسلمانوں سے ہے کہ عالمی تعلقات کے ذریعہ اپنی مشکلات کا حل تلاش کریں اور مسلم برادری کی مدد کریں ۔
حجت الاسلام موسوی نے واضح طور سے کہا: وزارت خارجہ کو فعال ہونا چاہئے اور دنیا کے مسلمانوں کو متحد کر کے نسل کش تجاوزگروں کا مقابلہ کرنا چاہئے اور میانمار کے مسلمانوں کی حمایت کرنی چاہئے ۔
انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ مسلمان کا ایک قطرہ خون بھی ہمارے لئے با ارزش اور قیمتی ہے کہا: اسلام ، انسانوں کے لئے اہمیت کا قائل ہے ، مسلمان اور غیر مسلمان دونوں ہی ہمارے لئے اہم ہے ، اسلام اس بات پر راضی نہیں ہے کہ کسی بھی انسان کا ایک قطرہ خون زمین پر گرے کیوں کہ اسلام کی نگاہ میں انسان کی اہمیت ہے ۔
اسلامی جمھوریہ ایران کے پارلیمنٹ ممبر نے مزید کہا: اسلامی مملکتیں اور حکومتیں مضبوط و مقتدر ہیں مگر افسوس پیروزی کا رمز و راز ہمارے اندر "اتحاد" کا فقدان ہے ، یہی وہ وجہ ہے جس کی بنیاد پر امریکا سعودیہ کو آلہ کار بنا کر اسلامی ممالک میں تفرقہ اندازی کررہا ہے ۔
انہوں نے آل سعود اور غاصب صھیونیت کے تعلقات کو خطرناک جانا اور کہا: سعودیہ ، عالم اسلام کے درجہ اول کے دشمن ، اسرائیل سے دوستانہ تعلقات بڑھانے میں مصروف ہے ۔
حجت الاسلام موسوی نے آخر میں میانمار میں انجام پانے والی نسل کشی کی شدید مذمت کی اور کہا: تمام مسلمانوں سے ہماری درخواست ہے کہ اپنی جان ، مال ، قلم ، زبان اور ھر وسیلہ سے میانمار ، نائجیریا اور دیگر ممالک کے مسلمانوں کی حمایت کریں امید ہے کہ پروردگار عالم کی عنایتوں کے زیر سایہ ہم اس دھشت گرد اور شرپسند گروہوں سے نجات پا جائیں گے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۶۶۳