رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعیت علمائے پاکستان (نیازی) کے مرکزی رہنما سید معصوم نقوی نے ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام پریڈ گراونڈ میں مہد برحق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ علامہ عارف حسینی کی شہادت شیعہ سنی دونوں کے لیے یکساں نقصان تھا۔ وہ اتحاد امت کے داعی تھے، ان کے بعد علامہ ناصر عباس جعفری نے ان کے مشن کو پروان چڑھایا ہے جو خوش آئندہ بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے غیرمشروط انداز میں شیعہ سنی افراد کو ایک دوسرے کے قریب کیا۔ ڈاکٹر امجد حسین چشتی نے کہا کہ آج اس اسٹیج پر شیعہ سنی علما کا اجتماع اس حقیقت کا عکاس ہے کہ شیعہ سنی میں کوئی اختلاف نہیں۔ ہمارے درمیان مضبوط برادرانہ تعلقات ہمیشہ قائم رہیں گے۔
جمیعت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما پیر عثمان نوری نے کہا کہ شیعہ سنی قوتوں نے مل کر اس ملک کی حفاظت کرنی ہے۔
اتحاد امت مصطفے کے صدر پیر شفاعت رسول نوری نے کہا کہ اتحاد امت کے لیے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا اخلاص لائق تحسین ہے، ہم اس اتحاد کے فارمولے کو تسلیم نہیں کرتے جس میں ظالم و مظلوم کو ایک صف میں کھڑا کیا جائے۔ ہمارے پاس اتحاد کا فارمولا محبت محمدﷺ و آل محمد ﷺ ہے۔
پاکستان کے سیاسی، مذہبی اور علمی حلقے یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ پاکستان کی بنیاد دو قومی نظریہ ہے، اس سے انحراف پاکستان کی بقا کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰