‫‫کیٹیگری‬ :
23 August 2017 - 22:10
News ID: 429610
فونت
حجت الاسلام سید سبطین حیدر سبزواری :
شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر نے کہا : شعائر اللہ کی توہین کرنے والوں کو عبرتناک سزا دی جائے، یہ دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
حجت الاسلام سید سبطین حیدر سبزواری

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر حجت الاسلام سید سبطین حیدر سبزواری نے کہا ہے کہ  سکیورٹی اداروں نے راجہ بازارراولپنڈی میں عاشورہ محرم الحرام کے جلوس پر فائرنگ اور پتھراور مدرسے میں جلاو گھیراو میں ملوث گروہ کو بے نقاب کرکے حقائق عوام کے سامنے پیش کئے ہیں۔ 

انہوں نے بیان کیا : ۔4 سال کی محنت کے بعد حقائق کو سامنے لانے سے واضح ہوگیا کہ اسلام اور پاکستان کا دشمن گروہ کون ہے؟ جو مساجد، مدارس، امام بارگاہوں، مزارات اولیا، عزاداری اور عیدمیلادالنبی کے جلوسوں اور عرس کی تقریبات پر حملے کرتا ہے۔ سکیورٹی اداروں نے ایک بار پھر واضح کردیا ہے۔ یہی گروہ اس سے پہلے جھنگ اور دیگر علاقوں میں بھی مساجد اور امام بارگاہوں میں قرآ ن مجید کی بے حرمتی اور انہیں نذر آتش کرنے جیسی حرکتیں کرچکاہے۔ جسے اس وقت کے وزیر اعلیٰ غلام حیدر وائیں مرحوم نے پنجاب اسمبلی کے فلور پر بھی پیش کردیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ کوئی مسلمان شعائرا للہ کی توہین کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ شیعہ سنی فسادات پھیلانے کے لئے کئے گئے ان ناقابل معافی جرائم سے واضح ہوگیا کہ بھارت اور افغانستا ن کی ایجنسیاں پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لئے کس گروہ کو استعمال کرتی آئی ہیں۔ ضلعی عہدیداروں کی تقریب حلف برداری سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

حجت الاسلام سبطین سبزواری کا کہنا تھا کہ پاکستان شیعہ سنی کی مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہے ، کانگریسی طبقے نے اب تک وطن عزیز کو تسلیم نہیں کیا ، اس لئے ان کی ہمدردیاں ہندوستان کے ساتھ ہیں۔

حجت الاسلام سبطین سبزواری نے واضح کیا کہ پاکستان میں شیعہ سنی کے نام پر کوئی کشیدگی نہیں، دونوں مکاتب فکر کے درمیان فقہی اختلاف کے باوجود احترام کا رشتہ موجود اہے۔ آپس میں رشتہ داریاں ہیں۔اسی لئے عیدمیلادالنبی اور عزاداری سید الشہدا میں دونوں موجود ہوتے ہیں۔ عشق رسول اور محبت اہل بیت پر انہیں فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ شعائر اللہ کی توہین کرنے والوں کو عبرتناک سزا دی جائے، یہ دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ /۹۸۸/ن۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬