مدرسه علمیہ امام خمینی(ره) کے متولی اور ایران کے دارالحکومت تہران کے عارضی امام جمعہ آیت الله کاظم صدیقی نے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفتگو میں روز عرفہ کے فضائل کی جانب اشارہ کیا اور کہا: ۹ ذی الحجہ یا روز عرفہ خداوند متعال سے حصول قربت ، دعا کی قبولیت ، مسلمانوں کے لئے خاص عبادت اور عید کا دن ہے ۔
آیت الله صدیقی نے کہا: روایتوں میں آیا ہے کہ امام زمانہ (عج) کے جلوگر ہونے کا وقت ، شب قدر اور مقام ، عرفہ کے دن سرزمین عرفات ہے ۔
انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اس دن کے تمام فضائل اور برکات کے حصول کے لئے مختلف اعمال کا انجام دینا ضروری ہے کہا: سب سے پہلے غسل کیا جائے ، غیر خدا سے تمام امیدیں توڑ دی جائیں ، گناہوں سے استغفار اور شب زندہ داری کی جائے کیوں کہ انسان گناہوں کے اقرار کے ذریعہ پروردگار عالم کی بارگاہ میں سزا میں کمی کا طلبگار ہوتا ہے ، اپنی گناہوں سے متنفر انسان ، خدا کی بارگاہ میں کاسہ استغفار لے کر حاضر ہوتا ہے ۔
حوزہ علمیہ امام خمینی(ره) متولی نے مزید کہا: خدا کی بارگاہ میں پناہ لینے کا مطلب ، گناہوں میں پوشیدہ پلیدی اور برائیوں کا احساس ہے نیز اس بات کا اقرار ہے کہ خداوند متعال کے احکامات سے سرکشی ، خدا شناس انسان کے لئے تلخ و اذیت ناک ہے ، انہیں اعترافات کی بنیاد پر خداوند رحمان و رحیم و غفار اپنی رحمتوں کے زیر سایہ اپنے بندے کی گناہیں بخش دیتا ہے اور اس کی خطاوں سے درگذر کرتا ہے ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ یوم عرفہ یوم معرفت اور یوم شناخت ہے کہا: یہ دن پروردگار معرفت عالم کے جلوہ گر ہونے کا دن ہے ، اس دن جسے بھی خدا کی شناخت ہوگی وہ غیر خدا سے اپنی تمام امیدیں توڑ لے گا ۔
آیت الله صدیقی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ زیارت امام حسین علیہ السلام ، روز عرفہ کے خاص اعمال میں سے ہے کہا: اس دن زیارت امام حسین علیہ السلام کی فضیلت هزار حج، هزار عمره اور خدا کی راہ میں ہزار جہاد کے برابر ہے اور بعض روایتوں کے مطابق خداوند متعال ، زائر امام حسین(ع) کے ہر ایک قدم کے لئے ایک حج کا ثواب لکھتا ہے ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ عرفہ کے دن روزہ رکھنا مستحب ہے کہا: اگر چہ اس دن روزہ رکھنے کی بہت فضیلت ہے مگر روایتوں میں آیا ہے کہ اگر روزہ اس دن کی دعاوں پر اثر انداز ہو تو روزہ نہ رکھے ، لہذا ہمیں روز عرفہ کو غنیمت جاننا چاہئے کیوں کہ روز عرفہ ، دلوں کے ٹوٹنے ، آنسو بہانے ، تنہائی اور خدا سے جڑنے کا دن ہے ۔
انہوں نے آخر میں کہا: عرفہ کے دن امام حسین(ع) کی زیارت ، ایک بے مثل اور بے نظیر عرفانی شاہکار ہے ، روایتوں میں آیا ہے کہ خداوند متعال سب سے پہلے زائرین امام حسین(ع) پر توجہ کرتا ہے اور پھر سرزمین عرفات میں موجود حاجیوں پر توجہ کرتا ہے ، امام حسین علیہ السلام سے قربت دلوں میں نرمی ، روح میں نورانیت اور انسانوں کو کمال عطا کرتی ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۶۰۴