‫‫کیٹیگری‬ :
27 September 2017 - 08:54
News ID: 430119
فونت
آیت الله صدیقی:
تہران کے عارضی امام جمعہ نے بیان کیا : خداوند عالم کے پاس کسی چیز کی کمی نہیں ہے کہ وہ چاہتا ہے ہم لوگوں سے خریدے بلکہ حقیقی مالک خود ہے لیکن چاہتا ہے ہمارے مال کو وسعت عطا کرے اور اس کو بقا عنایت کرے ۔
آیت الله صدیقی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق مدرسہ علمیہ امام خمینی (ره) کے متولی اور تہران کے عارضی امام جمعہ نے ایام عزا عشرہ اول محرم الحرام کی مناسبت سے شریف یونیورسیٹی میں منعقدہ مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا : ہر انسان اپنے تخلیق و بنائے ہوئے چیز کو پسند کرتا ہے ، خداوند تبارک و تعالی بھی اپنے تخلیق و بنائے ہوئے چیز سے جو محبت و کرم رکھتا ہے اس کے مطابق فرماتا ہے کہ جو چیز بھی میں نے پیدا کیا ہے وہ اس کے لئے ہے اور اعلان کرتا ہوں کہ جو چیز بھی زمین پر حلق کیا ہو سب تمہارے لئے اور تمہارا مال ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی : خداوند عالم فرماتا ہے کہ زمین اور سات آسمان کو ادارہ کرتا ہوں تا کہ تم لوگ عالم ہو اور کمالات کو حاصل کرو جیسے کہ ایک باپ جو اپنے اولاد سے کہتا ہے کہ میں نے اپنی تمام ملکیت و مال و دولت تم پر خرچ کر دیا اور امید کرتا ہوں کہ اگر کسی مقام تک پہوچ گئے تو اس سہولیات و امکانات کی اہمیت جان لو ، خداوند عالم بھی تمام عوالم کو بںی انسان کی ترقی کے لئے خلق کیا ہے ۔

تہران کے عارضی امام جمعہ نے بیان کیا : ہر وہ چیز جس پر ہم مالکیت رکھتے ہیں خداوند عالم ان تمام مالکیت کو ہم لوگوں کے لئے قرار دیا ہے ۔ ہماری مالکیت خداوند عالم کی مالکیت کے طول میں ہے ۔ خداوند عالم اور جن لوگوں کے لئے ولایت تکوینی ہمارے سلسلہ میں قرار دیا جا چکا ہے ان کی مالکیت ہم لوگ اور ہمارے ملکیت پر قوی تر و افضل ہے ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے وضاحت کی : پیغمبر اکرم (ص) کے اختیارات ہم لوگوں کی زندگی پر ہم سے زیادہ ہے کیوںکہ پیامبر اکرم (ص) عقل کل اور عالم کے قوہ متفکرہ ہیں اور ان کی حکومت تحمیلی نہیں ہے ، خداوند عالم نے کائنات اور ممکنات پر پوری طرح ادارہ کرنے کا اختیار ان کو عطا کی ہے ۔

آیت الله صدیقی نے اس بیان کے ساتھ کہ ہم لوگوں کی مالکیت ہماری بیرونی شئونات میں قراردادی ہے بیان کیا : خداوند عالم اس حد تک اپنے مخلوق کے احترام کا قائل ہے کہ فرماتے ہیں بنی آدم کو کرامت عطا کی ہے ۔ اس کے باوجود کہ ہم لوگ اور وہ تمام چیزیں جو خداوند عالم نے ہم کو عطا کی ہے ، وہ سب کا سب خود خداوند عالم کا مال ہے لیکن فرماتا ہے کہ اس کو ضایع نہ کرو اور اس کو ہمارے راہ میں استفادہ کرو تا کہ وہ تمہارے لئے باقی رہے ۔

انہوں نے اپنی تقریر کے اختمامی مراحل میں بیان کیا : خداوند عالم کے پاس کسی چیز کی کمی نہیں ہے کہ وہ مجھ سے خریدنا چاہتا ہے بلکہ چاہتا ہے ہمارے مال کو وسعت عطا کرے اور بقا عنایت کرے ۔ جو چیز بھی ہم خداوند عالم کے ساتھ معاملہ کرتے ہیں ہمارے لئے باقی رہے گا لیکن اگر ہمارا معاملہ شیطان اور نفس اور سیاسیوں اور فریب کاروں کے ساتھ ہوگا تو اس معاملہ میں نقصان اٹھائے نگے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۵۹۴/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬