رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم کے مشہور و معروف استاد و مرجع تقلید حضرت آیت الله جوادی آملی نے دماوند شہر کے مسجد احمد آباد میں حوزہ علمیہ کے طلاب کی عمامہ پوشی تقریب میں بیان کیا : اٹھارہ ذی الحجہ کو جو دعا وارد ہوئی ہیں « الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي جَعَلَنَا مِنَ الْمُتَمَسِّكِينَ بِوِلاَيَةِ أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ وَ الْأَئِمَّةِ عَلَيْهِمُ السَّلاَمُ » اسی طرح مستحب ہے کہ سو بار کہے « الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي جَعَلَ كَمَالَ دِينِهِ وَ تَمَامَ نِعْمَتِهِ بِوِلاَيَةِ أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَلَيْهِ السَّلاَم » کہ یہ دعا سورہ مبارکہ مائدہ سے حاصل کی گی ہے کہ خداوند عالم فرماتا ہے « الْيَوْمَ اكْمَلْتُ لَكُمْ دينَكُمْ وَاتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتى» ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : غدیر کے روز علی ابن ابی طالب (ع) کو امیر المومنین و جانشین پیغمبر اکرم (ص) معین ہونے کو خداوند عالم اپنی طرف نسبت دے رہا ہے اور فرماتا ہے کہ میں نے اس کام کو انجام دیا ! اور پیغمبر اکرم (ص) اس الہی ارادہ کے نفاذ میں تنہا وسیلہ ہیں ۔
قرآن کریم کے مشہور و معروف مفسر نے اظہار کیا : فعل خدا جو کہ خداوند عالم کا ظہور و تجلی ہے چونکہ خداوند عالم کے ذات سے خارج ہے اس لئے ہمارے لئے قابل فہم ہے ، تمام عالم ایک آئینہ ہے کہ اس میں خداوند عالم کے فیض و فیوض متجلی ہوتے ہیں ؛ فرمایا پیغمبر کا کام میرا کام ہے ! پیغمبر کا ہاتھ خدا کا ہاتھ ہے ، فرمایا میں نے دین کو کامل کیا اور یہ میرا ارادہ ہے کہ امیر المومنین اس عہدے پر فائز ہوں ۔
انہوں نے اپنی تقریر کے دوسرے حصہ میں جوان طلاب کو نصیحت کرتے ہوئے بیان کیا : حضرت امیر علیہ السلام نے نہج البلاغہ میں اپنے ایک خطبہ میں فرمایا : صحیح ہے کہ پیغمر اکرم کا مبارک وجود خاتم اور خاتم پیغمبران ہے لیکن خداوند عالم کا شکرگزار ہوں کہ اس نے علوم کے تمام دروازوں کو کھول دیا ہے اور کوئی بھی مطالب اسلام میں بند نہیں ہے ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی نے بیان کیا : اگر کوئی حوزہ علمیہ اور یونیورسیٹی میں داخل ہو تو اس کو جاننا چاہیئے کہ کوئی بھی ایسا علمی مسئلہ و سوال نہیں ہے کہ جس کے سلسلہ میں اسلام کے پاس جواب نہ ہو لیکن اس کے لئے تحقیق و کوشش ضروری ہے اور تجربی علوم پر اکتفا نہ کرنا چاہئے کیوںکہ حقیقت میں یہ علمی سطح کا نچلا درجہ ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۵۱۲/