‫‫کیٹیگری‬ :
05 October 2017 - 10:17
News ID: 430232
فونت
حزب اللہ لبنان کے سینئر رکن :
حزب الله لبنان کے اجرائی کونسل کے نائب صدر نے کردستان اقلیم عراق کی علیحدگی کے لئے ریفرنڈم کا انعقاد کو شام میں داعش کی نجات کے لئے اقدام جانا ہے ۔
حجت الاسلام شیخ علی دعموش

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب الله لبنان کے اجرائی کونسل کے نائب صدر حجت الاسلام شیخ علی دعموش نے مجتمع امام رضا (ع) ضاحیہ لبنان میں منعقدہ ایک تقریب میں بیان کیا : لبنان کے شہدا کے خون کے فضل سے ، مقاومت کی کامیابی اور دہشت گردوں کے خلاف اس ملک کی فوج و سیکورٹی کی طرف سے آپریشن کی وجہ سے یہ ملک خطے میں مستحکم و امن ملک بن چکا ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی : مزاحمت فورسز یہاں تک کہ جب شام میں جنگ میں مشغول تھا تو لبنان کی بھی حمایت میں مشغول تھا تا کہ دہشت گرد دوبارہ اس ملک میں داخل نہ ہو جائیں اور لبنان میں انتشار پیدا نہ ہو سکے ۔

لبنان کے عالم دین نے وضاحت کی : تکفیری دہشت گرد گروہ خطے میں خاص کر لبنان میں اپنی شکست کے بعد کوشش کر رہی ہے کہ اپنی اس ہار کی بھر پائی کرے ، اسی وجہ سے اس ملک کے شہروں کے خلاف دہشت گردانہ اقدام کی کوشش میں ہے ۔ یہ مشکلات امنیتی تدابیر میں اضافے کا محتاج ہے تا کہ پورے لبنان میں امن قائم رہے اور دہشت گردانہ اقدام نہ ہو سکے ۔ 

انہوں نے اپنی گفت و گو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : امریکی و صیہونی و عربوں کی طرف سے مقاومت پر حملہ اور لبنان کو پابندی کی دھمکی اور سیاسی و میڈیائی حملہ یہ صرف اس ملک کی قومی کامیابی اور بلند مقام کو نقصان پہوچانے کے لئے ہے جو اس خطے میں ان کے منصوبہ کی ناکامی اور شام و عراق اور لبنان میں مستقل شکست کی وجہ سے ہے ۔ 

حجت الاسلام دعموش نے خطے میں حاصل کامیابی کو امریکا و صیہونی اور اس کے متحدہ کے غصے کا سبب جانا ہے اور تاکید کی ہے : جو لوگ دہشت گردوں کے ذریعہ خطے میں تسلط اور امریکا و اسرائیل و سعودی عرب کی حاکمیت کی امید میں تھے اب ان کی چیخیں نکل رہی ہے نالہ و فریاد کر رہے ہیں اور دھمکی دے رہے ہیں اور دوبارہ حزب اللہ پر مالی پابندی کے سلسلہ میں بات کر رہے ہیں ۔

انہوں نے عراق سے کردستان اقلیم کی جدائی کے سلسلہ میں کوشش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : امریکا اور صیہونی حکومت عراق سے کردستان اقلیم کو علیحدہ کرنے کے لئے ریفرنڈم کے ذریعہ شام میں داعش کو نجات دینے کی کوشش میں ہیں اور دہشت گردوں کو سہولیات دے رہی ہے تا کہ شام فوج اور مزاحمت فرنٹ کے مقابلہ میں شکست نہ کھائیں اور وہ اسی طرح خطے کو مشغول رکھیں ۔

حزب الله لبنان کے اجرائی کونسل کے نائب صدر نے اس تاکید کے ساتھ کہ داعش کی نجات کی کوشش بے فائدہ ہے بیان کیا : مزاحمت فرنٹ کے خلاف اندرونی و بیروںی سازش و دھمکی بے فائدہ ہے اور اس سے ہمارے اقدار و موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی یہاں تک کہ اندرونی و بیرونی مساوات میں کوئی تبدیلی دیکھنے کو نہیں ملے گی ۔ ہم لوگ اور لبنانی قوم پابندی اور کسی قسم کی سازش کی دھمکی سے خوف کھانے والے نہیں ہیں اور گذشتہ تجربہ بھی اس مسئلہ کی تاکید کرتا ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک ۵۸۵

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬