رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ کاظم صدیقی نے تہران کی مرکزی نماز جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کے ایران مخالف بیانات کی وجہ یہ ہے کہ امریکہ، ایران کے اسلامی انقلاب کی اساس اور اس کی ماہیت کو برداشت نہیں کرپا رہا ہے۔
تہران کے خطیب جمعہ کا کہنا تھا کہ تسلط پسند طاقتوں نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے فورا بعد طرح طرح کی شازشیں شروع کردی تھیں اور ان ہی سازشوں کے تحت ایرانی عوام میں تفرقہ ڈالنے کی کوشش اور آٹھ سالہ جنگ کرائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی رح نے اپنی بصریت اور عوام نے اپنی ہوشیاری سے دشمن کی تمام سازشوں پر پانی پھیر دیا۔
تہران کے خطیب جمعہ نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی جیسے عوامی ادارے کے خلاف امریکی پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پابندیوں کی ایک وجہ یہ ہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی، عراق اور شام میں امریکہ اور عالمی تسلط پسند طاقتوں کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف برسر پیکار ہے اور اس عوامی ادارے نے مشرق وسطی میں امریکہ کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا ہے۔
آیت اللہ صدیقی نے امریکہ کی جانب جامع ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی جانب سے جامع ایٹمی معاہدے کی پابندی کئے جانے کے باوجود ایران کے خلاف امریکی دشمنی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ خطے میں ایران کے اثر و رسوخ کو کم اور ایران کو غیر مسلح کرنے کی غرض سے تہران کی میزائل پروگرام رول بیک کرانا چاہتا ہے۔
تہران کے خطیب جمعہ نے یمن میں سعودی عرب کے جرائم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ خدا کی لاٹھی بے آواز ہوتی ہے اور وہ بہت جلد سعودی عرب، امریکہ اور انسانی حقوق کے جھوٹے دعویداروں سے یمن کے مظلوم عوام کے خون کا انتقام لے گا۔/۹۸۸/ ن۹۴۰