‫‫کیٹیگری‬ :
21 October 2017 - 11:43
News ID: 430465
فونت
حجت الاسلام والمسلمین رنجبر:
حوزه علمیہ کے استاد نے کہا: خداوند متعال کی ذات گرامی قاضی الحاجات ہے یعنی یہ کہ وہ انسانوں کے مطالبات کو نہیں بلکہ وہ انسان کی ضرورتوں کو پورا کرنے والا ہے ، یعنی اگر انسان اپنی ضرورتوں کو خدا کی بارگاہ میں پیش کرے اور اس کے پورے ہونے میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ہو تو یقینا وہ درخواست پوری ہوگی ۔
حجت الاسلام و المسلمین محمد رضا رنجبر

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی اصفھان سے رپورٹ کے مطابق، حوزه علمیہ کے استاد حجت الاسلام و المسلمین محمد رضا رنجبر نے اپنے بیان میں کہا: ہمیں خدا پر اس کے تمام صفات کے ساتھ یقین رکھنا چاہئے ۔

انہوں نے بیان کیا: امام حسین(ع) کی ثقافت ، طرز زندگی اور ان کے بتائے ہوئے راستہ پر چلنے سے ہماری زندگی سنور جائے گی ، صدائے یا حسین(ع) کی تاثیر اس وقت دکھی گی جب ہم ان کی ذات پر توجہ رکھیں گے ۔

حجت الاسلام و المسلمین رنجبر نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہمیں خدا پر اس کے تمام صفات کے ساتھ یقین رکھنا چاہئے کہا: «الله» خدا کے ناموں میں سے ہے ، نام «الله» کی حقیقت پر یقین اس بات کا سبب ہوگا کہ انسان ، خدا کی رضا پر راضی رہے ، یعنی جب خدا سے درخواست کرے اور وہ قبول نہ ہو تو اس وقت اسی قدر خوش رہے جس قدر قبول ہونے کی صورت میں خوش ہوتا ہے ۔

حوزه علمیہ کے استاد نے یاد دہانی کی: خداوند متعال انسان کی تمام ضرورتوں سے آگاہ ہے اور اس کے پورا کرنے کی قدرت بھی رکھتا ہے ، وہ عطا کرنے والا ہے ، وہ  اپنے بندے کے حق میں ماں سے بھی زیادہ مہربان ہے ، اس لحاظ سے اگر وہ کوئی درخواست قبول نہیں کرتا تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ درخواست انسان کے حق میں بہتر نہیں ہے ۔

انہوں نے مزید کہا: مثال کے طور پر ایک ماں کو نگاہ میں رکھیں کہ جس کا بچہ مستقل سُوئی لینے کی کوشش کررہا ہے ، ماں سُوئی دینے کی طاقت رکھتی ہے مگر چونکہ اپنے بچے کے حق میں مہربان ہے اس لئے اسے سُوئی نہیں دیتی ۔

حجت الاسلام والمسلمین رنجبر نے سوره بقره کی ۲۱۶ ویں آیت «کُتِبَ عَلَیْکُمُ الْقِتَالُ وَهُوَ کُرْهٌ لَکُمْ وَعَسَى أَنْ تَکْرَهُوا شَیْئًا وَهُوَ خَیْرٌ لَکُمْ وَعَسَى أَنْ تُحِبُّوا شَیْئًا وَهُوَ شَرٌّ لَکُمْ وَاللَّهُ یَعْلَمُ وَأَنْتُمْ لا تَعْلَمُونَ ۔ ترجمہ : تمہیں جنگ کا حکم دیا گیا ہے جب کہ وہ تمہیں ناگوار ہے اور ممکن ہے کہ ایک چیز تمہیں ناگوار گزرے مگر وہی تمہارے لیے بہتر ہو، (جیسا کہ) ممکن ہے ایک چیزتمہیں پسند ہو مگر وہ تمہارے لیے بری ہو، (ان باتوں کو) خدا بہتر جانتا ہے اور تم نہیں جانتے » کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہماری بہت ساری درخواستیں سُوئی کے مانند ہیں ، ہمیں اپنی مصلحت اور بھلائی کا پتہ نہیں ہے اسی بنیاد پر مستقل اپنی درخواستوں پر مُصر رہتے ہیں اور خدا کا وظیفہ معین کرتے ہیں ۔

انہوں نے تاکید کی : خداوند متعال کی ذات گرامی قاضی الحاجات ہے یعنی یہ کہ وہ انسانوں کے مطالبات کو پورا کرنے والا نہیں ہے بلکہ وہ انسان کی ضرورتوں کو پورا کرنے والا ہے ، یعنی اگر انسان اپنی ضرورتوں کو خدا کی بارگاہ میں پیش کرے اور اس کے پورے ہونے میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ہو تو یقینا وہ درخواست پوری ہوگی ۔

حوزه علمیہ کے استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ زیر گنبد امام حسین علیہ السلام دعا مستجاب ہے کہا: روایت میں موجود ہے کہ حضرت امام صادق علیہ السلام کی ایک حاجت تھی ، حضرت نے اپنے صحابی سے جو کربلا تشریف لے جارہے تھے درخواست کی کہ زیر گنبد امام حسین علیہ السلام میرے لئے دعا کرنا ۔/۹۸۸/ ن ۹۷۱

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬