‫‫کیٹیگری‬ :
21 October 2017 - 08:36
News ID: 430463
فونت
آیت الله مظاهری :
حوزہ علمیہ اصفہان کے سربراہ نے کہا : دین اسلام تین عناصر اعتقاد ، اعمال اور اخلاق پر مشتمل ہے ؛ جو کوئی بھی اس تین عناصر کو عین مطابق پہچان لے وہ فورا اسلام کو قبول کرتا ہے ، لیکن جو لوگ قلبی شناخت کے با وجود حقیقی اسلامی اصول کو قبول کرنے سے پرپیز کریں تو آہستہ آہستہ اس کے قلب میں مرض پیدا ہو جاتا ہے ۔
آیت الله مظاهری

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ اصفہان کے سربراہ حضرت آیت الله حسین مظاهری نے شہر اصفہان کے مسجد امیرالمؤمنین (ع) میں منعقدہ اپنے تفسیر کے جلسہ میں بیان کیا : مضر و نقصان پہوچانے والا بہائیت فرقہ تعبدات پر شبہ ایجاد کر کے معاشرے میں پھیلتا جا رہا ہے ۔

انہوں نے سورہ مبارکہ بقرہ کی ایک سو انسٹھویں آیت جس میں فرمایا گیا ہے «إِنَّ الَّذِینَ یَکْتُمُونَ مَا أَنْزَلْنَا مِنَ الْبَیِّنَاتِ وَالْهُدَى مِنْ بَعْدِ مَا بَیَّنَّاهُ لِلنَّاسِ فِی الْکِتَابِ أُولَئِکَ یَلْعَنُهُمُ اللَّهُ وَیَلْعَنُهُمُ اللاعِنُونَ» کی تلاوت کرتے ہوئے وضاحت کی : جو لوگ حق کو چھپاتے ہیں ، ان پر خداوند عالم ، تمام اہل علم و ملائکہ اور عالم ہستی کی طرف سے لعنت ہوتی ہے ، یہ وہ لوگ ہیں کہ جو دنیوی لذتوں کو حاصل کرنے کے لئے یقینی امور کو چھپاتے ہیں ۔

حضرت آیت الله مظاهری نے اس بیان کے ساتھ کہ دین اسلام ایک دین حقیقی ہے اور خداوند عالم کی طرف سے نازل ہوا ہے یہ ثابت ہو چکا ہے بیان کیا : دین اسلام تین عناصر اعتقاد ، اعمال اور اخلاق پر مشتمل ہے ؛ جو کوئی بھی اس تین عناصر کو عین مطابق پہچان لے وہ فورا اسلام کو قبول کرتا ہے ، لیکن جو لوگ قلبی شناخت کے با وجود حقیقی اسلامی اصول کو قبول کرنے سے پرپیز کریں تو آہستہ آہستہ اس کے قلب میں مرض پیدا ہو جاتا ہے ۔

حوزہ علمیہ اصفہان کے سربراہ نے بیان کیا : بعض لوگ اس کے با وجود کہ جانتے ہیں امامت اور ولایت دین کے تکمیل کا سبب ہے اور غدیر کا واقعہ اس مسئلہ پر یقینی دلیل ہے ، کہا گیا ہے کہ پیغمبر اکرم (ص) نے حاجیوں کو تین روز تک صحرا میں روکے رکھا اس لئے کہ ان کی پیروی کریں ، ویسا ہی جیسے مجھ سے محبت کرتے ہو ، علی علیہ السلام سے بھی اسی طرح محبت کرو ۔

حوزہ علمیہ میں اخلاق کے استاد نے بیان کیا : یہ مسئلہ تمام اصول دین میں جاری ہے ؛ بعض اہل سنت کا عقیدہ ہے کہ تمام انسان اس عمل کو انجام دینے پر مجبور ہیں جس کو انہوں نے انجام دیا ہے ؛ ان کی یہ باتیں آیات و عقل کے مطابق نہیں ہے ۔

انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ بعض لوگوں کے اندر ضد پایا جاتا ہے بیان کیا : بعض لوگ تمام دین کا انکار نہیں کرتے ہیں بلکہ بعض اصول دین پنج گانہ کا انکار کرتے ہیں ۔

حضرت آیت الله مظاهری نے وضاحت کی : انکار کے مراتب کا تیسرا مرحلہ دین کے جزیات کا انکار کرنا ہے ؛ دین اسلام میں تعبدات پایا جاتا ہے کہ بعض لوگ اس کے سلسلہ میں اعتراض کرتے ہیں اور مثال کے طور پر کہتے ہیں ہم نماز پڑھنا پسند نہیں کرتے ہیں بلکہ اس کے بدلہ میں ورزش کرینگے حالانکہ ہر صاحب عقل اس بات کو سمجھ رہا ہے کہ نماز خالق و مخلوق کے درمیان موثر رابطہ ہے اور نماز میں عبادی حرکات کا فلسفہ بدن میں حرکت پیدا کرنا نہیں ہے بلکہ عمیق فلسفہ کا حامل ہے کہ ہم لوگ اس کے فلسفہ سے زیادہ با خبر نہیں ہیں ۔

حوزہ علمیہ اصفہان کے سربراہ نے ان لوگوں کے جواب میں جو خمس و زکات نہیں دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم لوگوں نے خود اس پیسے کو حاصل کرنے میں محنت و کوشش کی ہے اور تیار نہیں ہیں کہ اپنے پیسے میں فقیر کو بھی شریک کروں بیان کیا : موسوات کا قانون ایک معاشرے کی لزومات میں سے ہے ، خمس او زکات کے ذریعہ معاشرہ برابر ہوتا ہے اور اس معاشرے سے غربت و فقر ختم ہوتی ہے وہ لوگ جو خمس نہیں دیتے ہیں اس کے باوجود کہ یہ مسئلہ جانتے ہیں وہ حق کو چھپاتے ہیں ۔ 

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬